ماہرمضان اورپانی کی قلت

یوںتو سیاسی لیڈرا ن بہت کچھ دعوے کرتے ہیں،یہ عوام کو ووٹ جیتنے کے لئے آسمان سے تارے توڑنے کے بعد اعلانا ت کرنے سے باز نہیںآتے ۔ماہ رمضان کی شروعا ت سے قبل ہر ضلع انتظامیہ نے اس ماہ میںروزہ داروںکی سہولیات کے لئے تمام انتظامات کرنے کے لمبے چوڑے وعدے کئے ،ماہ مقدس کے دوران بجلی پانی ،راشن و بلیک مارکیٹیوںپر نگاہ رکھنے کے اعلانات کئے گئے مگر زمین پر ان اعلانات کی کیا حقیقت رہی اس بارے کافی کچھ کہا جا تارہا ۔ماہ رمضا ن کے دوران مارکیٹ چیکنگ محض ایک شو بن کر رہ گیا ،برائے نام چیکنگ کر کے دکانداروںکو صارفین کو لوٹنے کی پوری چھوٹ دی گئی ،اسی لئے ماہ رمضا ن کے آغاز سیہی روزہ داروںکے استعمال میںآنے والی ہر اشیاء کے دام اچانک بڑھا دئے گئے ،پھل فروٹ کے دام ایک دم سے بڑھانے کا کام کیا گیا ،سبزی کے دام میںبہت بڑھوتری کی گئی مگر کسی کو کوئی فرق پڑ نہ رہا ہے ،آج مارکیٹ میںشائد ہی کوئی سبزی ایسی ہو گی جس کے دام مارکیٹ میںساٹھ روپے سے سو ڈیٹڑھ سو کے درمیان مہ ہوں۔روزہ دار کیلئے پھل فروٹ و سبزی کی خرید مشکل سے مشکل تر ہو تا جا رہا ہے ۔اگر ضلع انتظامیہ چیکنگ ایمانداری و متواتر کر تی تو شائد ایسا نہ ہو تا ،اب تو ماہ رمضا ن کے دوران پانی کی شدید قلت سے بھی عوام کو دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔وہ بھی جموںشہر کے واسیوںکو ،جہاںپانی کی سپلائی برائے نام رہ گئی ہے اول تو پانی کا کوئی وقت نہیںہو تا ،پانی کبھی سات بجے کبھی آٹھ بجے تو کبھی رات کے وقت بھی سپلائی کیا جاتا ہے ،مگر کچھ دنوںسے پانی کی قلت کا سامنا شہر داران کو کرنا پڑ رہا ہے ،جس سے کافی کچھ سوال پیدا ہو تے ہیںکہ ایک جانب سیول سیکریٹریٹ یہاںہونے کے دوران اگرایسی حالت ہے تو باقی مقامات و اضلاع کا خدا ہی حافظ ہو گا ۔پانی کا دورانیہ بھی کم کیا جا تا ہے اور پانی کی سپلائی کا کوئی بھی وقت مقرر نہیںہے ۔کیایہ قلت مصنوعی ہے یا یہ لازمی ہو گئی ہے کیونکہ صارفین کو کچھ بھی یہ محکمہ بتلا کر راضی نہیںہے ،پانی کی سپلائی کے دورانیہ میںکمی کیا لائن مین کی مرضی سے ہو تی ہے یا اس کے لئے افسران ہدایت جاری کرتے ہیںاس بارے ابہام پایا جا تا ہے ۔ایسا بھی کہا جا تا ہے کہ لائن مین جان بوجھ کر پانی کی سپلائی کادورانیہ کم کرتا ہے کیونکہ اس کا تال میل ہوٹل والوںسے ہو تا ہے ۔اس لئے عام عوا م کو پریشان کیاجاتا ہے ۔لیکن ماہ رمضا ن کے تقدس کا احترام کیا جاتا ۔اس ماہ کم از کم ضلع انتظامیہ اپنے اعلان نامے پر عم؛ل کرتی ،ایسا نہ ہونے سے جہاںروزہ داروںکو مشکل صورت حٓال کا سامناکرنا پڑتا ہے وہیںعام عوام بھی مشکلات سے جونجھ رہے ہیں،کیا ضلع انتظامیہ ماہ رمضا ن کے دوران اشیائے ضروریہ کی دستیابی ممکن بنانے کیلئے توجہ دے گی یا یو ںہی عوام کو رام بھروسے چھوڑا جا ئے گا۔