رنگوںکا تہوار

رنگوںکا تہوار جسے ہولی کہا جا تا ہے آج پورے ملک بھر میںجوش وخروش سے منایا جا رہا ہے ۔ اس موقعہ پر بچے جوان ایک دوسرے کو رنگ لگا کر خوشی کا اظہار کر تے ہیں۔رنگوںکے تہوار کی ایک تاریخ ہے ۔ہمارے ملک میںاس تہوار کو بہت جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے ۔بچے جوان ٹولیوںکی شکل میںنکل کر راہ میںملنے والوںکو ہولی کی مبارک باد یتے ہوئے انہیںاپنی ٹولی کا حصہ بناتے ہیں۔یہ لوگ گیت گاتے ہوئے ماحول کو گرماتے ہیں۔ہولی کے تہوار ہم سبھی کو ہم آہنگی و بھائی چارے کا پیغام دیتی ہے ۔رنگوںکے اس تہوار کو مناتے ہوئے احتیاط کی بھی ضرورت ہے ،کیونکہ گذشتہ کچھ سالوںسے دیکھا گیا ہے کہ کچھ نوجوان ایک دوسرے کو رنگوںکے اس تہوار پر پانی بھر کر نوجوانوںاور خصوصی طور پر خواتین یا لڑکیوںکو نشانہ بناتے ہیں۔یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اس دوران لوگ بہت ہلکے رنگوںکا بھی استعمال کر کے دوسرے کی زندگی سے کھیلنے کا کام کرتے ہیں،ہر بار ہولی کے موقعہ پر یہ تاکید کی جاتی ہے کہ رنگوںکے تہوار کی خوشی کو دوبالا کرنے کے لئے کوئی ایسا کام نہ کیا جا ئے جس سے کسی کی دل ازاری ہو ،کہنے کا مطلب ہے کہ شائستگی کا مظاہر ہ کر کے ہولی کی خوشی کو دوبالا کیا جائے،سامنے والے کی مرضی کا خیال رکھا کر اسے رنگ میںرنگا جا ئے یا نہیں،ہر گز ہر گز کسی کے ساتھ زور و زبردستی نہ کی جا ئے کیونکہ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ سامنے والا کسی پریشانی کا سامنا کر رہا ہو۔ہولی کے اس موقعہ پر کسی کو پریشان نہ کیا جا ئے۔مکانات کی چھتوںپر سے راہ چلتے لوگوںکو بلا جانے پہچانے رنگ نہ ڈالا جائے اور رنگ کے نام پر پانی سے کپڑے خراب کرنے سے گریز کیا جا ئے ۔ہولی خوشی کا تہوار ہے اس لئے ہم سبھی کو اس تہوار کو منانے کے لئے خاص انتظامات کئے جانے چاہئے ۔اس وقت جبکہ ملک میںلوک سبھا چنائو کی گونج سنائی دے رہی ہے ،سیاست دان سیاسی پارٹیاںاپنی دھن مٰیںسوار ہیںجبکہ دوسری جانب ماہ رمضان کا مقدس مہینہ چل رہا ہے ،اس لئے کا تہوار مناتے ہوئے کوئی ایسا کام ہر گز نہ کیا جا ئے جس سے کسی کی دل ازاری ہو کر اس کو برا لگے ،اس کے کپڑے خراب نہ کئے جائیں،راہ چلتے لوگوںکے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائی جائے بلکہ ہولی کے اس تہوار کو پورے شائستگی کے ساتھ منا کر اس کی خوشیوںکو دوبالا کیا جائے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔