دلچسپ معلومات

موجودہ پارلیمنٹ جسے جمہوریت کا سب سے بڑا مندرکہا جا تا ہے میںبیٹھنے والے ممبران پارلیمنٹ کے بارے کچھ دلچسپ انکشافات ملے ہیں،موجودہ ممبران پارلیمنٹ میںسے 225ممبران جو کل ممبران کا چوالیس فیصدی بنتے ہیںکے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیںجبکہ 29فیصدی ممبران پارلیمنٹ سنگین مجرمانہ معاملوںمیںملوث ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق موجودہ ممبران پارلیمنٹ میںسے 9کے خلاف قتل سے متعلق معاملے درج ہیں،ان میںسے 5ممبران بھاجپا کے جبکہ بسپا ،وائی ایس آر کانگرس اور ایک آزاد ممبر کے خلا ف بھی قل سے جڑا معاملہ درج ہے جبکہ موجودہ 28ممبران پارلیمنٹ پر ہتیا کی کوشش کے معاملے درج ہیں،ان میںسے 21 بھاجپا کے جبکہ کانگرس ،ترنمول کانگرس ،وائی ایس آر کانگرس ،بسپا ،راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی کا ممبر شامل ہے ،جبکہ موجودہ 16 ممبران پارلیمنٹ کے خلاف مختلف معاملات درج ہیںجن میںسے تین پر تو خواتی کے ساتھ بلاتکار کے معاملے بھی درج ہیں۔ایسے میںجنتا دل یو کے سولہ میںسے بارہ ممبران کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیںجبکہ کانگرس کے چھیالیس ممبران میںسے 26پر ۔وائی ایس آر کانگرس کے سترہ میںسے آٹھ پر ،ڈی ایم کے کے دو درجن میںسے گیارہ پر ،ترنمول کانگرس کے انیس میںسے آٹھ پر ۔بھاجپا کے 294ممبران پارلیمنٹ میںسے 118نے ان کے خلاف مجرمانہ معاملات جء تصدیق کی ہے ۔ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ موجودہ پارلیمنٹ میں25ممبران ارب پتی ہیںجن کی جائیداد 100کرور روپے سے زیادہ ہے ،ارب پتی معاملوںمیںبھاجپا ایک نمبر پر بنی ہو ئی ہے ،شرومنی اکالی دل کے دو ممبران ہیںاور دونوںارب پتی ہیںجبکہ ٹی ڈی پی کے دو میںسے ایک ممبر،کانگرس ،وائی ایس آر کانگرس اور ٹی آر ایس کے دو دومبران ارب پتی ہیں۔جبکہ تعلیمی قابلیت اس سے بھی زیادہ دلچسپ ہے ،موجودہ پارلیمنٹ میں133ممبران پوسٹ گریجویٹ ،گریجویٹ ہیں۔جبکہ 94گریجویٹ ،پروفیشنل ہیںاور 123کے پاس گریجویشن کی ڈگری ہے ،اس لحاظ سے 350ممبران پارلیمنٹ کی تعلیمی اہلیت گریجویشن سے اوپر ہے ،حالانکہ 66ممبران 12ویںپاس ہیںاور 40ممبرا ن پارلیمنٹ دسویںپاس ہیں،جبکہ ایک درجن ممبران مڈل پاس اور چار ممبران پارلیمنٹ 5ویںپاس ہیں،ان اعداد و شمار کو پیش کرنے کا مطلب ووٹران کو بیدا رکرنا ہے کہ وہ آمدہ لوک سبھا چنائو کے دوران سوچ سمجھ کر ایماندار مدیانتدار و اعلی تعلیم یافتہ و ہر قسم کے تعصب سے پاک و صاف کو اپنا ووٹ دے کر نمائندگی کرنے کا شرف دیں۔