فیصلے سے مایوسی

لوک سبھا کے چنائو شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی جموںوکشمیر کے عوام کو مایوسی ہاتھ لگی ہے ۔کیونکہ اب کی بار جموںوکشمیر کی عوام جو کم و بیش پانچ سال سے عوامی سرکار کے لئے ترس رہی ہے ،لیکن اب کی بار ان کو امید کامل تھی کہ اب جبکہ سپریم کورٹ نے بھی اسی ستمبرتک اسمبلی چنائو کرانے کی ڈائریکشن دی ہے تو ہو سکتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ایک دیش ایک چنائو کی زور دار پرچار کررہی ہے ،لوک سبھا چنائو کے ساتھ ہی اسمبلی چنائو کا اعلان کر ائے لیکن الیکشن کمیشن کے اعلان کے بعد جموںوکشمیر کے عوام کو مایوسی ہاتھ لگی ہے ۔اس کو اس بات کا خام خیال تھا کہ عوامی سرکار آنے کے بعد اس کے مسائل و مشکلات کا ازالہ ہو جائے گا ۔عوامی نمائندوںکی سرکار ہو گی جس سے توقع کی جا تی ہے کہ عوام کے مفاد کو مد نظر رکھ کر فیصلے کرتی مگر بقول مرکزی و یوٹی سرکار کے جموںوکشمیر میںگذشتہ ساڑھے چار سال کے دوران ترقی وخوشحالی کا دوردورہ ہے ۔یہاںپر سنگباری ختم ہو گئی ہے ،یہاںپر جن کے ہاتھوںمیںسنگ ہو تے تھے کے ہاتھوںمیںکمپیوٹر ہیں،سیاحوںکی بھر مار ہے ،سرکاری و پرائیویٹ دفاتر پوری شدت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔کسی کے چہر ے پر کوئی ڈر و خوف کا ماحول نہیںہے ،حالات میںسدھار کو دیکھتے ہوئے ہی لوک سبھا کے انتخابات کا فیصلہ کیا گیا ہے ،تو اسمبلی چنائو نہ کروانے کا کوئی جواز دکھائی نہ دے رہا ہے جب سب کچھ اپنی ڈگر پر ہے ،ہر کوئی خوش وخرم ہے ۔لوک سبھا کے چنائو کرائے جا رہے ہیںتو جتنے انتظامات اس لوک سبھا انتخابات کیلئے کرانے پڑ رہے ہیں،اس سے کچھ ہی اور اسمبلی انتخابات کے۔اس لئے انتظامات کرانے پڑ تے ،پھر ماضی مٰیںبہت کشیدہ حالات میںبھی اسمبلی انتخابات ہی نہیں،لوکل باڈیز و پنچائتی چنائو کرائے گئے ہیں،عوام سوچ رہے تھے کہ مرکزی سرکار جس انداز سے اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے ۔اور جس اندا ز سے پولیس و دوسرے اعلی افسرا بیان دے رہے ہیںاور جو زمین پر دکھائی بھی دے رہا ہے تو اب تو مرکزی سرکار کے لئے پورے عالم کو ایک اچھا پیغام دینے کا موقعہ تھا وہ لوک سبھا کے ساتھ اسمبلی چنائو کروا کر دنیا کو پیغام دیتی کہ جموںوکشمیرکے حالات کیسے ہیں،ان میںسدھار کس قدر ہوا ہے ،پولنگ کی شرح بڑھ جانے کا قوی امکان پایا جا رہا ہے مگر مرکزی سرکار نے اسمبلی چنائو کرانے کو شائد ہری جھنڈی نہ دے کر جموںوکشمیر کے عوام کو مایوس کر دیا ہے ۔کیونکہ عوامی سرکار کا کوئی بھی نعم البدل ہو نہیںسکتا ہے اس لئے یہ موقعہ اسمبلی چنائو کرانے کیلئے سنہری تھا ،جس کو کھونے سے سیاسی و سماجی و عام عوام مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔اب تو اٹکلیںلگائی جا رہی ہیںکہ شائد ماہ ستمبر 2024میںبھی اسمبلی چنائو کو ٹال دیا جائے ۔