لام راجوری کی خاتون اور ا سکے حمائیتیوں کے خلا ف کارروائی کی جائے

لاکھوں کے زیورات اور مہر کی رقم اڑانے والی خاتون کے حمائیتی آزاد کیوں /متاثرہ افراد
راجوری//خطہ پیر پنچال کی ایک سے زیادہ افراد کے ساتھ شادی کا ڈونگ رچا نے والی خاتون اور اس کے حمایتیوں کے خلا ف موثرکارروائی عمل میں لانے پرمتاثرہ افراد نے جموںو کشمیرکے چیف سیکریٹری سے مطالبہ کیا کہ ا س معاملے کے سلسلے میں سنجیدہ کا مظاہراہ کیاجائے اور کروڑوں روپے جولوگوں سے اینٹ لئے گئے ہیں ان کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔اے پی آئی نیوز کے مطابق تین ماہ پہلے اس بات کاانکشاف ہوا تھاکہ راجوری کے ایک خاتون جسکی شناخت شاہینہ کے بطور ہوئی کی جانب سے لوگوں کو شادی رچانے کادوکھہ دے کرانہیں لوٹ رہی ہے او رمزکورہ خاتون نے ایک درجن سے زیادہ افراد کولوٹا لاکھوں روپے کے تلائی زیورت حاصل کرنے کے بعد مزکورہ خاتون پرُاسرر طور پرلاپتہ ہوجاتی تھی او رجن افراد کے ساتھ وہ شادی رچانے کاکھیل کھیلتی تھی وہ حیران اور ششدر رہ جاتے تھے ۔جموںو کشمیر پولیس نے اس معاملے کو خانصاحب بڈگام کے علاقے میںطشت از بام کرکے اس کے چند حمایتیوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی، جب کہ دیگرافراد جو لوگوںکودوکھہ دینے اور رقومات اینٹ لینے میں مزکورہ خاتون کے ساتھ ملے ہوئے ہیں کے خلاف کارروا ئی عمل میں نہیں لائی۔ مزکورہ خاتون نے شادی کاڈھونگ رچا کر لاکھوں روپے مالیت کے تلائی زیورات مہر کی صورت میں حاصل کئے ہے اور اس سلسلے میں جولوگ ا س کاساتھ دیتے تھے ان کے خلا ف پولیس نے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی۔ جموں وکشمیرکے چیف سیکریٹری ڈائریکٹرجنرل آف پولیس او ردیگر عوام سے مطالبہ کیاکہ اس سنسنی خیز واقعے میں ملوث تمام افرا دکے خلا ف قانونی کارروائی عمل میںلاکر متاثرہ افراد کو راحت دلائی جائے ۔