مغل شاہراہ پر ٹنل کی تعمیر، جموں پونچھ ریل لائن اور سیاحتی شعبہ کی ترقی ترجیحات:ظفر اقبال منہاس

’خطہ پیر پنجال کے آر پار ہمہ جہت ترقی میرا مشن‘
مغل شاہراہ پر ٹنل کی تعمیر، جموں پونچھ ریل لائن اور سیاحتی شعبہ کی ترقی میں ترجیحی:ظفر اقبال منہاس

الطاف حسین جنجوعہ

جموں//جموں وکشمیر اپنی پارٹی نائب صدر اور اننت ناگ۔ راجوری پارلیمانی حلقہ سے اُمیدوار ظفر اقبال منہاس نے کہا ہے کہ خطہ پیر پنجال کے آر پار ہمہ جہت ترقی اُن کا اہم مشن ہے۔ انہوں نے بتایاکہ مغل شاہراہ پر ٹنل کی تعمیراُن کی اہم ترجیحی رہے گی تاکہ سرحدی اضلا ع راجوری اور پونچھ کا براہ راست ِ وادی کشمیر سے سال بھر سڑک رابطہ یقینی بن سکے۔ سوشل میڈیا پورٹل سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ اگر عوام نے اُن کو موقع فراہم کیا اور اللہ تبارک وتعالیٰ نے چاہا اتو بطور رکن پارلیمان اُن کی کوشش رہے گی کہ بفلیاز سے۔ تھنہ منڈی تک ٹنل کو منظوری دلائی جائے۔جموں۔ سے پونچھ ریلوے لائن کی تعمیر کے لئے کوششیں کی جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ خطہ پیر پنجال قدرتی حسن سے مالا مال ہے، جس میں سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں،اُن کی کوشش رہے گی کہ وہ راجوری اور پونچھ کے اندر جتنے بھی اہم سیاحتی مقامات ہیں، اُن کی جامع ترقی یقینی بنائی جائے تاکہ عالمی سطح کے سیاح اِس طرف بھی متوجہ ہوں۔انہوں نے بتایاکہ راجوری۔ اننت ناگ پارلیمانی کی ترقی کے لئے ایک جامع منشور تیار کیاگیا ہے جس کو جلد پارٹی کی طرف سے جاری کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ”ہمارا مشن صداقت پر مبنی حقیقت پسندانہ سیاست کرنا ہے، جو کہیں گے، اُس پر صد فیصد کھر ا بھی اُتریں گے، جذباتی نعرو¿ں سے لوگوں کے جذبات کو اُکسانے کا ہنر وہ نہیں جانتے“۔ایک سوال کے جواب میں ظفر اقبال منہاس نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ جموں وکشمیر کی سیاست میں ہمیشہ ایسا ہوتا رہا ہے کہ سیاستدان ایکدوسرے ، اے ٹیم ، بی ٹیم ہونے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ ایک دوسرے کو کٹ پتلی اور غدار بھی کہاجاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپنی پارٹی کسی کی بھی ’بی ‘ٹیم نہیں، وہ صرف اور صرف ترقی کے ایجنڈے کے ساتھ سیاست میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ” میں یہ بات آن ریکارڈ کہتا ہوں کہ مجھے اپنی ماں، اپنی ماں بولی سے بے حد محبت ہے، اپنی مادری زبان کوہمیشہ ہرجگہ اہمیت دی لیکن اس کا ہرگز مطلب نہیں کہ مجھے دوسری زبانوں یا طبقہ جات سے نفرت، عداوت ہے، میں کشمیری بھی بولتا ہوں، سمجھتا ہوں، گوجری بھی آتا ہے، اور ان سے کبھی بغض رکھا نہ بیر“۔انہوں نے کہاکہ اُن اگر عوام نے اُنہیں منڈیٹ دیاتھا وہ بلا امتیاز راجوری۔ اننت ناگ پارلیمانی حلقہ کے لوگوں کی پارلیمنٹ کے اندر بھر پور نمائندگی کریں گے اور اِس خطہ کی ترقی کے لئے بطور رکن پارلیمان اُن کے حد اختیار میں جوہوگا، وہ سب کیاجائے گا۔قابل ِ ذکر ہے کہ ظفر اقبال منہاس کا تعلق ضلع پونچھ کی تحصیل سرنکوٹ کے پوشانہ علاقہ سے ہے تاہم کافی عرصہ سے انہوں نے شوپیان میں سکونت اختیار کی ہے۔ وہ کلچرل اکیڈمی میں شعبہ پہاڑی کے مدیر، مدیر اعلیٰ رہے، پھر ترقی پاکر سیکریٹری کلچرل اکادمی بنے۔ بطور سیکریٹری سبکدوش ہونے کے بعد انہوں نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیاجنہیں بعد ازاں قانون ساز کونسل کا رکن نامزد کیاگیا۔ وہ کلچرل اکیڈمی کے نائب صدر بھی رہے۔سال2020میں وہ اپنی پارٹی کے بانی ممبران میں شامل تھے۔پہاڑی زبان وادب کی ترقی وترویج کے لئے ظفر اقبال منہاس کی خدمات ناقابل ِ فراموش رہی ہیں۔کلچرل اکیڈمی میں شعبہ پہاڑی میں رہ کر انہوں نے راجوری، پونچھ، کپواڑہ، کرناہ، اوڑی اور وادی کشمیر کے اطراف واکناف میں پہاڑی زبان میں لکھنے والوں کو ڈھونڈ ڈھنڈ کرلانے، ا±ن کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ا±ن کی سرپرستی میں پہاڑی زبان اور کلچرکے لئے جوکام ہوا، ا±س کی نظیر نہیں ملتی۔ سینکڑوں کتابوں کی اشاعت، طباعت، ادارات میں ا±ن کا نمایاں رول رہا ہے۔