لسانہ سڑک حادثہ، زخمی نوجوان بخشی نگر اسپتال میں دم توڑ گیا

 

میت گھر پہنچنے پر ورثہ کا احتجاج

پولیس نے ہنوز ملزم کو گرفتار کیااور نہ گاڑی ضبط کی ، ایف آئی آر نامعلوم شخص کیخلاف لگائی گئی ہے

امیر الدین زرگر

سرنکوٹ //36سالہ جہانگیر احمدولد قریش خان سکنہ لسانہ تحصیل سرنکوٹ  جوکہ 14اپریل2024 کو بمقام لوہرلسانہ ایک تیز رفتار آلٹو گاڑی زیر نمبرCHO1A-9852کی ٹکر کی وجہ سے شدید طور زخمی ہوگیاتھا، چھ روز تک موت وحیات کی کشمکش کے بعد جمعہ کی صبح1بجے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال بخشی نگر جموں کے ایمر جنسی وارڈ میں زندگی کی جنگ ہار گیا۔ پوسٹ مارٹم اور دیگر قانونی لوازمات مکمل کرنے کے بعد میت کو آبائی گاؤں لسانہ لے جایاگیا، جہاں شام دیر گئے تجہیز وتدفین عمل میں لائی گئی۔ جہانگیر احمد کے رشتہ داروں نے بتایاکہ حادثے کی نسبت تھانہ پولیس سرنکوٹ میں  ایف آئی آر68/2024زیر دفعات279/337تعزیرات ِ ہند درج کی گئی ہے لیکن ابھی تک پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا اور نہ ہی گاڑی ضبط کی۔ ایکسیڈینڈ کردہ گاڑی کلائی کے مقام پر ہے اور پولیس متوفی کے اہل خانہ کو کہہ رہی ہے کہ وہ خود کرین کا انتظام کر کے گاڑی کو تھانہ پولیس سرنکوٹ پہنچائیں۔اُنہوں نے کہاکہ ایف آئی آر نامعلوم شخص کیخلاف درج کی گئی ہے اور پولیس ابھی تک ملزم کی  شناخت وگرفتاری عمل میں نہ لاسکی ہے۔ اتوار کی شام میت گھر پہنچنے پرلسانہ میں جموں وکشمیر شاہراہ پر ، جس جگہ حادثہ ہوا تھا، وہیں پر نعش کو رکھ کر ورثہ نے زبردست بارش کے بچ احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ آج تک پولیس نے کوئی کارروائی نہ کی۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جہانگیر خان کو ٹکر مارنے والی گاڑی کو پولیس نے کھنیتر کے مقام پر روکاتھا لیکن گاڑی مالکان بعد میں گاڑی لیکر بروتی بالاکوٹ فرار ہو گئے،پولیس نے اِس کی ضبطی عمل میں نہ لائی۔ ایس ایچ او سرنکوٹ نے لاحقین کویقین دلایا کہ پولیس جلد ہی ملزم کو گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے دھکیلے گی ۔ایس ڈی ایم سرنکوٹ نے ریڈ کراس فنڈز سے دس ہزار روپے اورایس ایچ او سرنکوٹ مختار علی پولیس تھانہ نے بھی دس ہزار روپے دینے کی بات کی۔