منی پور بم دھماکوں کے الزام میں بٹہنڈی جموں سے روہنگیائی شہری گرفتار

منی لونڈرنگ کے سلسلے میں ایس آئی اے کی جانب سے نئی دہلی سے کشمیرتک چھاپے تلاشی کاروائیاں دستاویزات اور ڈوائس ضبط
سرینگر//ٹیرر فنڈنگ کے معاملے پر نئی دہلی سے لیکر جموںو کشمیر تک سٹیٹ انٹلی جنس ایجنسی کی جانب سے ایک درجن جگہوں پر چھاپے اور تلاشی کارروائیاں ۔سرچ وارنٹ کے بعد ایجنسی نے مجرمانہ دستاویزات اور ڈیجٹل ثبوت تحویل میں لینے کادعویٰ کیا۔ادھراین آئی اے نے منی پور بم دھماکے میں بٹہنڈی جموں چھاپے کے دوران ایک روہنگیائی باشندے کو جعلی پاس پورٹ بنانے او رخواتین کو لانے اور ان کی غیرقانونی طور پرشادیاں رچانے کے سلسلے میں گرفتار کرنے کا ارادہ کیا۔اے پی آئی نیوز کے مطابق ملک دشمن سرگرمیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے سٹیٹ انٹلی جنس ایجنسی ایس آئی اے کی جانب سے نئی دہلی ،سرینگر ،اننت ناگ، پلوامہ میں بیک وقت ایک درجن سے زیادہ جگہوں پرچھاپے ڈالے او رتلاشی کارروائی عمل میں لائی۔سٹیٹ انٹلی جنسی ایجنسی کے مطابق چھاپوں اور تلاشی کارروائیوں کے دوران مجرمانہ دستاویزات اور ڈیجٹل ڈوائس تحویل میں لئے گئے ہیں۔ ایجنسی کے مطابق ٹیرر فنڈنگ کے سلسلے میں چھاپے ڈالے گئے او رتلاشی کارروائی عمل میں لائی گئی، جبکہ کئی افراد سے پوچھ تاچھ بھی کی گئی ۔ایجنسی کے ایک سینئر افسر کے مطابق ٹیرر فنڈنگ کے معاملے میں اننت ناگ، سرینگر،پلوامہ میںچھاپے ڈالے گئے او رتلاشی کاروائیاں عمل میں لائی گئی ۔ادھر این آئی اے کے تحقیقاتی ادارے نے منی پور بم دھماکے کے سلسلے میں ایک روہنگیائی باشندے ظفر عالم کی بٹہنڈی جموں سے کرایہ کے مکان سے گرفتاری عمل میں لائی اور مزکورہ شہری پرالزام ہے کہ وہ مینمار سے خواتین کولاکر جعلی پاس پورٹ بناکر جموںو کشمیرمیں ان کی شادیاں کراتا تھااور منی پور بم دھماکے میں وہ ملوث ہے ا س بم دھماکے میں نصف درجن کے قریب افرا دکی ہلاکت ہوئی تھی۔ این آئی اے کے مطابق مزکوہ شخص سے پوچھ تاچھ شروع کردی گئی ہے او رمزید گرفتاریوں کوخارج از امکان قرار نہیں دیاجاسکتا ۔