چار بیٹیاں، ایک بیٹا اور جواں سال اہلیہ پر قیامت ٹوٹ پڑی

27سالہ نوجوان کی پراسرار طور نعش برآمد، قتل کا خدشہ

چھ افراد کاواحد کفیل تھا
چار بیٹیاں، ایک بیٹا اور جواں سال اہلیہ پر قیامت ٹوٹ پڑی
اُڑان نیوز نیٹ ورک
جموں//26سالہ رخسانہ کوثر پر غم کا پہاڑ ٹوٹ چکا ہے۔ ایکطرف جہاں جوانی میں سرسے خاوند کا سایہ اُٹھ جانے کا داغ ِ مفارقت تو وہیں دوسری اور چار بیٹیوں کی چیخ وپکار اُس کا کلیجہ چھلنی کر رہی ہے۔ سب سے چھوٹا ڈیڑھ سالہ بیٹے کی زبان سے جب…. ’ابو….ابو….کے الفاظ اُس کے کانوں سے ٹکراتے ہیں تو رُخسانہ پر غشی طاری ہوجاتی ہے۔ بڑی بیٹی جس کی عمرنو سال ہے، وہ تو کافی حد تک سمجھ چکی ہے کہ اُس کے ’ابو‘اس دُنیا میں نہیں رہے، جس کو اُس نے اپنی آنکھوں سے بطرف قبرستان اُٹھاکر لے جاتے دیکھاتھا لیکن چھوٹی بیٹی کو اِس کا یقین نہیں، جومکان کے صحن میں کھڑی ہوکر اپنے والد کا انتظار کر رہی ہے کہ وہ اُس کے ابو آئیں گے، اُس کے لئے ٹافیاں، چاکلیٹ، میوہ جات لائیں گے ۔ کیونکہ اُس کے ابو تین چار روز، ہفتہ یا دو ہفتے کے بعد گھر ضرور آتے ہیں۔ اِس لئے وہ اپنے ابو کی راہ دیکھتی ہے کہ وہ ضرورآئیں گے لیکن اِس معصوم کو کیا معلوم کہ 4مئی 2024کو گھر سے جلد واپس آنے کا وعدہ اب وفا نہیں ہوگا کیونکہ اُس کا باپ ہمیشہ کے لئے اِس دُنیا سے جاچکا ہے۔رُخسانہ کوثر کی آنکھوں سے نیند اُڑھ چکی ہے۔وہ اِس خوف میں ہے کہ چا ر بیٹیوں اور بیٹے کی کفالت کا بوجھ وہ اکیلے کیسے اُٹھائے گی۔ اُس کو اپنا مستقبل اورزندگی کا باقی سفرانتہائی کٹھن، پرُخطر اور دشوار نظر آرہا ہے جس میں دکھ، تکالیف، مصائب، چیخ وپکار ، سسکیوں، آنسوو¿ں کے سوا کچھ نہیں دِکھائی دیتا۔اہل خانہ کے مطابق رخسانہ کوثر کے 27سالہ خاوند محفوظ خان جوکہ پیشہ سے ڈرائیور تھے،4مئی 2024کو جموں نئی گاڑی خریدنے آئے تھے جس کی 5مئی2024کو یارڈ نمبر6ٹرانسپوٹ نگر نروال جموں سے پراسرار طور نعش ملی تھی۔اہل خانہ کے مطابق محفوظ خان اپنے ساتھ 70ہزار سے ایک لاکھ روپے لے گیاتھا، باقی پیسے اُس نے کسی سے لینے تھے، جس کو لیکر فون پر اکثر اُس شخص سے بحث وتکرار بھی ہوئی تھی۔ اہل خانہ نے اُڑان کو بتایاکہ جموں جاتے وقت بھی اُن کا محفوظ خان سے رابطہ رہا، جوکنجوانی جموں میں گاڑی سے اُترا تھا لیکن صبح ٹرانسپورٹ نگرنروال جموں سے اُس کی نعش ملی تھی ، اُس کے پاس نہ پیسے تھے اور نہ موبائل فون ۔ پولیس نے نعش کو اُٹھاکر شناخت کے لئے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال بخشی نگر جموں کے مردہ خانہ منتقل کردیاتھا جہاں سے ورثہ کی شناخت پر قانونی لوازمات اورپوسٹ مارٹم کی تکمیل کے بعد 6مئی2024کو نعش کو آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے لواحقین کے حوالے کیاگیااور اُسی روز شام10بجے آبائی قبرستان وارڈ نمبر7محلہ موہڑہ، پنچایت لوہر لسانہ تحصیل سرنکوٹ، ضلع پونچھ میں پُرنم آنکھوںتجہیز وتدفین عمل میں لائی گئی۔اہل خانہ کے مطابق محفوظ خان ولد مرحوم نثار خان سکنہ کاقتل کیاگیاہے ۔ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر آر سوین،، انسپکٹرجنرل پولیس جموں زون اور ایس ایس پی جموں سے گذارش کی ہے کہ اِس کی باریک بینی سے چھان بین کی جائے تاکہ اُن کو انصاف مل سکے۔محفوظ خان کے والد کا گذشتہ سال انتقال ہوگیاتھا۔ وہ انتہائی غریب ہیں، صرف وہ واحد کفیل تھے، جوکہ ڈرائیوری سے کماکر اپنی چار بیٹیوں، بیٹے اور اہلیہ کا پیٹ پالتے تھے۔