برسات کا موسم قریب، اہلیان سرنکوٹ کی مشکلات بڑھنے لگیں پھر سیلابی ریلے سے تباہی کا خدشہ

امیرالدین زرگر
سرنکوٹ// سرنکوٹ میں انتظامیہ کی طرف سے31جولائی 2022کے بعد کئی بار نالوں کے اوپر کی گئی تجاوزات کو ہٹانے کا فیصلہ کیا جو محض آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف رہا۔ 18 اپریل 2023 کو اچانک رات کے وقت تجاوزات کو ہٹانے کا فیصلہ لیا گیا تھا ۔
اس دوران ایس ڈی ایم سرنکوٹ رضوان اصغر قریشی ،تحصیلدار سرنکوٹ اکبر حسین ،نائب تحصیلدار سرنکوٹ محمد افضل ،چیئرمین میونسپل کمیٹی سرنکوٹ ممتاز بجاڑ ،ایس ایچ او سرنکوٹ راجویر سنگھ ،انسپکٹر میونسپل کمیٹی سرنکوٹ منیر خان ،وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی سرنکوٹ سنجے کیسر کے علاوہ دیگر پولیس ٹیم و میونسپل عملہ اور سی آر پی ایف اہلکار موجود تھے لیکن ایک ماہ مکمل ہو چکا ہے معاملہ جوں کا توں پڑا ہوا ہے ۔
\لوگوں میں پھر تشویش کی لہر دوڑ پڑی ہے کہ کہیں پھر 31جولائی 2022 جیسی تباہی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے نہ انتظامیہ کے پاس کوئی وسائل ہیں اور نہ ہی عوام اب ایسی کسی سنگین صورتحال سے نبرد آزماد ہونے کی سقت رکھتی ہے۔
کئی لوگوں نے بتایاکہ انتظامیہ کی طرف سے عوام کو یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ مرکزی نالے سے تجاوزات مکمل طور پر ہٹائی جائے گی لیکن میونسپل کمیٹی نے کوئی پیش رفت نہیں کی ۔چیئرمین میونسپل کمیٹی سرنکوٹ اور وائس چیئرمین نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سرکاری حکم نامے کے مطابق اب کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا اور جلد مرکزی نالے کو واگزار کرایا جائے گا ۔مقامی لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ اور ضلع ترقیاتی کمشنرپونچھ سے مداخلت کی اپیل کی کہ فوری طور مرکزی نالے سرنکوٹ کا حل کیا جائے ۔