جوس پینے سے ساتویں کلاس کے طالبعلم کی مبینہ موت دکاندار سے جوس ضبط کر نمونے لئے گئے، تحقیقات شروع

امیرالدین زرگر
سرنکوٹ// جمعہ کے روز کلر موہڑہ میں ایک دس سالہ اسکولی بچے کی جوس پینے سے مبینہ موت واقع ہو گئی ۔بتایا جاتا ہے کہ بچہ سرال جبڑ پرائیویٹ اکیڈمی میں زیر تعلیم تھا ۔اکیڈمی سے چھٹی ہونے کے بعد بچہ گھر واپس جا رہا تھا ۔راستہ میں دکان سے دس روپے کا جوس خرید کر پیا اور اسے چکر آنے لگے ۔گھر پہنچ کر بچے نے ماں کو بتایا کہ ’’میں نے ابھی جوس پیا،اُس سے مجھے چکر آتا ہے‘‘۔
بچے کی طبیعت خراب دیکھ کر اُسے فوری سب ضلع ہسپتال سرنکوٹ لایا گیا لیکن راستے میں ہی موت ہو چکی تھی ۔اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او ہرنی فاروق بٹ اور فوڈ سیفٹی انسپکٹر طارق محمود نے ٹیمیں موقع بھیجیں ۔جوس ضبط کیا اور نمونے بھی لئے جنہیں لیبارٹری میں ٹسٹ کے لئے بھیجا جائے۔
رپورٹ آنے پر مناسب تحت ضابطہ کارروائی ہوگی۔ بچے کی شناخت محمد طبیب ولد محمد رازق ساکنہ کلر موہڑہ کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس تھانہ ہرنی میں معاملہ کی نسبت مقدمہ درج کر لیاگیا۔ سب ضلع ہسپتال سرنکوٹ میں پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد بچے کو لواحقین کے حوالے کر دیاگیا ۔