اسسٹنٹ ڈولپمنٹ کمشنر یار علی خان کی معطلی پر سول سوسائٹی کا شدید ردعمل

سیاسی وسماجی شخصیات اور عوامی حلقوں نے حکومت کی مذمت کی، فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ
اُڑان نیوز
جموں//اسسٹنٹ ڈولپمنٹ کمشنر(اے سی ڈی)بارہمولہ یار علی خان کو حکومت کی طرف سے معطل کئے جانے پر جموں وکشمیر بالعموم اور بالخصو ص خطہ پیر پنچال کی سیاسی، سماجی ، ادبی شخصیات اور عوامی حلقوں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ سابقہ اراکین قانون سازیہ، ڈی ڈی سی ممبران، بی ڈی سی چیئرپرسنز، سرپنچ، پنچ، سول سوسائٹی ممبران اور کئی غیر سرکاری تنظیموں نے یار علی خان کی معطلی کے حکم نامہ کو فوری واپس لیکر اُنہیں باعزت اپنے عہدے پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔خیال رہے کہ یوٹی حکومت نے 11جون کی شام ایک آرڈر میں اننت ناگ، شوپیان اور بارہمولہ کے اندر منریگا اسکیم کے تحت دو کروڑ روپے سے زائد اضافی رقومات خزانہ سے نکالے جانے کی پادداش میں دو اے سی ڈی اور گیارہ بی ڈی اوز کو معطل کیا ہے جس میں یار علی خان بھی شامل ہیں۔ اِس آرڈر کے بعد سوشل میڈیا، فیس بک، ٹوئٹر پر لوگوں نے یار علی خان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اُنہیں ایک ایماندار، بے داغ، دیانتدار، مخلص اور عوام دوست افسر قرار دیا جنہوں نے اپنے 13سالہ کیئرئر میں بےباکی کے ساتھ اپنی خدمات انجام دی ہیں۔ سابقہ کابینہ وزیر اور اپنی پارٹی نائب صدر چوہدری ذوالفقار علی، پی ڈی پی ضلع صدر راجوری تعظیم ڈار، اپنی پارٹی ضلع صدر راجوری منظور حسین شاہ، بی ڈی سی چیئرمین اور آل جموں وکشمیر پنچایت کانفرنس سنیئر رہنما شفیق میر، ڈی ڈی سی ممبر سہیل ملک، ڈی ڈی سی ممبر شاہ نواز چوہدری، این سی صوبائی سیکریٹری شیراز اظہری مغل، معروف محقق وتجزیہ نگار نثار راہی ، ڈی ڈی سی ممبر سنگرامہ بارہمولہ عرفان حفیظ لون،ایڈووکیٹ شمس الدین شاز،پروفیسر عرفان عارف،ایڈووکیٹ یاسر فاروق خان، سردار وحید اللہ خان، ایڈووکیٹ سجاد چوہان، نزاکت علی علیگ،راجہ محمود خان وغیرہ نے مانگ کی ہے کہ فوری طور پر آرڈر واپس لیاجائے۔ڈی ڈی سی ممبرشاہ نواز چوہدری نے کہاکہ یہ قدم 24گھنٹے عوامی فلاح وبہبودی کے لئے کام کرنے والے سرکاری افسران کی حوصلہ شکنی کی پیش کش ہے۔سہیل ملک نے کہاکہ ایماندر اور باصلاحیت افسران کو معطل کیاجارہاہے جبکہ رشوت خور افسران کو اہم عہدوں پر تعینات کیاجارہاہے۔انہوں نے گذارش کی کہ فوری طور واپس لیاجائے۔سنیئر وکیل شیخ شکیل نے کہاکہ بغیر لیفٹیننٹ گورنر کی منظوری کے کسی بھی کے اے ایس افسر کو معطل نہیں کیاجاسکتا۔ڈاکٹر امیر حسین جعفری نے کہاکہ ہر ایماندار شخص یار علی خان کے ساتھ کھڑا ہے اورحکومتی سطح پر اِس غیر سنجیدہ واقعہ کی مذمت کرتاہے۔سری مستان ٹرائبل ٹرسٹ چیئرمین اسد نعامی نے بھی اُن کی معطلی کی مذمت کی ہے۔بی ڈی سی چیئرمین شفیق میر نے کہاکہ یار علی خان رشوت خوری کے سخت خلاف تھے، وہ جہاں بھی تعینات ہوئے، وہاں سے اعلیٰ حکام کو کمیشن جانا مبینہ طور بند ہوئی، وہ رشوت خور افسرا ن کی راہ میں رکاوٹ تھے، جس وجہ سے کردار کشی کی گئی ہے، اُن کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے مانگ کی کہ نہ صرف انہیں فوری طور باعزت بحال کیاجائے بلکہ انعام سے بھی نوازا جائے، ساتھ ہی اُن کے خلاف ساز ش رچنے والوں کو بے نقاب کیاجائے۔