گورسائی کے عوام کا اجلاس، ماڈرین ویلیج معاملے پر تحفظات کا اظہار

طارق خان
مینڈھر//عوام موضع گورسائی کا ایک اجلاس زیر صدارت اشفاق حسین شاہ سابقہ سرپنچ گورسائی منعقد ہوا جسمیں گائوں کے تمام معززین نے شمولیت کی۔ اجلاس میں یہ بتایا گیا کہ علاقہ گورسائی کو مارڈرن ولیج منتخب کیا گیاہے تو اس کے لئے عوام گورسائی سے کوئی بھی مشاورت نہ کی گئی ہے۔ اس اجلاس میں شریک ہر شخص نے لاعلمی کا اظہار کیا کہ ہمیں اس بات کا کوئی علم نہ ہے اور جو پلان برائے تعمیر مارڈرن ولیج کا بنایا گیا ہے اس میں کالابن اور پڑاٹ دو ولیج اور ساتھ میں دے دئیے ہیں جبکہ رینو ریکارڈ میں نہ ہیں۔اور کالابن گائوں کو بھی گورسائی کے ساتھ جوڑ کر مارڈن دیلج کے لئے رکھا گیا ہے جو عوام گورسائی کے ساتھ سراسر دھوکہ ہے کیونکہ گائوں گورسائی کو اگر مارڈن ویلج بنانا ہے تو اس میں گورسائی کی ہی سبھی پنچائتیں ہونی چاہیے اگر باہر کی پنچائتیں گائوں گورسائی کے ساتھ ملا کر مارڈن ویلج بنانا ہے تو عوام گورسائی کو ایسے مارڈرن ویلج کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابقہ سرپنچ گورسائی حاجی منشی نے کہا کہہم مرکزی اور ریاستی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ایک کمیشن مقرر کرکے اس پورے معاملے کی تحقیقات کی جائے اور دوبارہ گائوں گورسائی میں کیمپ لگا کر عوام کی رائے سے پلان بنا کر پھر مارڈرن ویلیج کا اعلان کیا جائے تاکہ اس سے عوام گورسائی کو فائدہ پہنچ سکے ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ گائوں گورسائی کانام لے کر دوسری پنچائتوں کو جوڑ کر اپنا ذاتی مفاد حاصل کرنے والے پلان کو ہم نہیں مانتے ہیں ۔اجلاس میں سردار نذیر احمد، سفیر حسین شاہ،امتیاز احمد خان،طارق خان،مذکور حسین شاہ، محمد عارس خان،محمد اقبال خان،قربان حسین شاہ،محمد شریف،منسور خان،حاجی منشی، محمد اسلم خان ،خادم حسین، وقار احمد خان،مظفر حسین شاہ ،مختار حسین شاہ، حاجی محمد شفیق خان،محمد خورشید،محمد سعید، شوکت علی، محمد مرتضی علی شاہ،عمران احمد خان، لیاقت حسین،غلام نبی،بابی خان ،رائیس احمد خان کے علاوہ کئی معززین علاقہ نے شرکت کی۔