کانگریس نے کبھی ملکی مفادات اور سالمیت کو ترجیح نہیں دی: وزیر اعظم

نیوزڈیسک
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پارٹی نے ملک کی سالمیت کو خطرہ پہنچایا ہے اور ملکی مفادات کے خلاف اس پارٹی نے گزشتہ 75سالوں میں جو کام کیا ہے اس سے ملک کا ہر شہری اس پارٹی سے ناراض ہے ۔ انہوںنے کاکہ کانگریس لاپرواہ پارٹی ہے جس نے کبھی بھی قومی مفادات اور ملکی سالمیت کو ترجیح نہیں دی ۔ ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان واقع اسٹریٹجک لحاظ سے اہم جزیرہ، کچاتھیو کو چھوڑنے کے اندرا گاندھی حکومت کے فیصلے پر ایک بار پھر آر ٹی آئی کے بعد تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کانگریس پر 1974 میں کاچاتھیو جزیرہ سری لنکا کو دینے کا الزام لگایا۔ پی ایم مودی نے یہ الزام تامل ناڈو کے بی جے پی سربراہ کے اناملائی کی جانب سے حق اطلاعات (آر ٹی آئی) درخواست کے ذریعے کیے گئے حالیہ انکشافات کے بعد لگایا ہے۔ کچاتھیو جزیرہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی کانگریس زیر قیادت حکومت کا ایک متنازعہ فیصلہ ہے۔پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں ناراضگی اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کے اقدامات نے ہندوستان کی سالمیت اور قومی مفادات سے سنگین سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے پوسٹ میں لکھا، “آنکھیں کھولنے والے اور چونکا دینے والے! نئے حقائق بتاتے ہیں کہ کانگریس نے کتنی لاپرواہی سے کچاتھیو کو چھوڑ دیا۔ اس سے ہر ہندوستانی کو غصہ آیا اور لوگوں کے ذہنوں میں اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ ہم کبھی بھی کانگریس پر بھروسہ نہیں کر سکتے! ہندوستان کے اتحاد، سالمیت اور مفادات کو کمزور کرنے کا کانگریس کا طریقہ، یہ 75 سالوں سے کانگریس کا کام کرنے کا طریقہ رہا ہے۔ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان واقع اسٹریٹجک لحاظ سے اہم جزیرہ، کچاتھیو کو چھوڑنے کے اندرا گاندھی حکومت کے فیصلے پر ایک بار پھر آر ٹی آئی کے بعد تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔