لاوارث پڑیںایمبولینسیں

 

ریاسی کے معززین کا کہنا ہے کہ محکمہ ہیلتھ کے ارباب اقتدار نے لاکھوںکروڑوںروپے صرف کر کے ایک درجن سے زیادہ ایمبولینس خریدیں،کہا جا رہا ہے کہ ایسا اس لئے کیا گیا تھا کہ دور دراز علاقہ جات یا ریاسی سے جموںیا کسی دوسری جگہ مریض کو لے جانے کے لئے ان کا استعمال کیا جا سکے۔مگر انتظامیہ ومحکمہ ہیلتھ کی ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ ان ایمبولینس کا استعمال کرنے سے گریز کر رہی ہے ،تین سال سے زائد عرصہ سے یہ ایمبولینسیںدھوپ و بارش سے خراب ہو رہی ہٰیںکیونکہ ان کو کہاجا رہا ہے کہ کھلے ہسپتال کے احاطہ میںرکھا ہوا ہے ۔محکمہ کے افسران کی سوچ دیکھیںکہ تین سال سے ان ایمبولینس کے نمبر بھی نہ لگائے گئے ،ان کا روڈ ٹیکس کاکوئی اتہ پتہ نہیںہے ،ان کو چلانے کیلئے ڈرائیور بھی دستیاب نہیںہیں،ایمبولینس کو چلنے کے لئے پیٹرول کہاںسے ملے گا اس کا بھی کوئی بندو بست نہ کیا گیا ہے ۔جبکہ ایمبولینسوںکی اشد ضرورت محسوس کرنے کے بعد ہی لاکھوںروپیہ صرف کیا گیا تھا مگر اس بات کی سوچ انتظامیہ و محکمہ کے اعلی افسران کو کیوںنہ آرہی ہے کہ ان گاڑیوںکو کھڑا رکھنے سے کس کا بھلا ہورہا ہے ۔کیونکہ کھلی دھوپ و بارش میںا ایمبولینس کا خراب ہونا طے ہے مگر اس کی فکر کوئی نہ کر کے عوامی پیسے کو برباد کرنے مٰیںکوئی کسر نہ رکھی جا رہی ہے ۔عوام کا کہنا تھا کہ اگر ان کی ضرورت نہ تھی تو ان کی خرید کیوںکی گئی کس نے کی اور ان کی سدھ کیوںنہ لی جا رہی ہے ،یہ بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کہیںیہ صرف کمیشن کا کھیل تو نہیںتھا ْ۔کیونکہ لاکھوںکروڑوںروپے صرف کر نے کے بعد عوام کو ا ن کا کوئی فائدہ نہ ہو رہا ہے بلکہ ان کو کبھی کبھار انجانے لوگ استعمال کرتے پائے گئے ہٰیںکیونکہ ان میںسے ایک ایمبولینس ایک کھیت میںلاوارث حالت مٰیںپائی گئی ،اس کا رازکیا ہے ،ان کو کون استعمال میںلاتا ہے کیسے لاتا ہے ،یہ بھی ایک راز بنا ہوا ہے جبکہ ریاسی میںشائد ہی کوئی دن ایسا جا تا یو گا جب وہاںپر منشیات سمگلر یا جانورتسکر گرفتار نہیںہو تا ہے ،تو اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ سماج دشمن عناصر ان گاڑیوںکا غلط استعمال کرتے ہوں،کیونکہ اس وقت دوڑا دوڑی کے عالم میںکوئی بھی شرارتی عناصر کسی بھی حد تک گر سکتا ہے ۔اس لئے ضلع ریاسی کی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ محکمہ ہیلتھ کے ارباب اقتدار کو اس جانب توجہ دے کر عوام کے ٹیکس کا کروڑہا روپیہ بچانے کے لئے آگے آنا چاہئے ۔عوام کا کہناہے کہ جس طرح سے ان ایمبولینس کا بے یارو مدد گار چھوڑ دیا گیا ہے اگر ان کی سدھ نہ لی گئی تو ایک دو سال کے بعد یہاںگاڑیوںکے پنجر ملیںگے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔