غیر سنجیدہ اتحاد

لوک سبھا چنائو سے قبل انڈی اتحاد تاش کے پتوںکی طر ح بکھر گیا ۔کسی نے ایسا سوچا نہ تھا ،کیونکہ جو لیڈران اتحاد کو لازم و ملزوم قرار دیتے تھے ،انہوںنے اتحاد کے اصولوںکی آبیاری نہ کی ،ایک دوسرے کے جذبات کی قدر نہ کی بلکہ قومی مفادات پر نجی مفادات کو ترجیح دے کر اتحاد کو بھاری نقصان پہنچانے کا کام کیا ہے۔ماضی میںبھی کشمیر وادی میںاتحاد کی بات کا فی اجاگر ہو ئی تھی مگر زمین پر اتحاد کا اثر بالکل نظر نہ آیا تھابلکہ پارٹی نے اپنے اپنے امیدوار غیر پارٹی بنیادوں پر کھڑے کئے تھے ۔جس کے بعد ناراضگیوںکا اظہار بھی کیا گیا تھا جس انداز سے ایک پارٹی نے اپنے امیدواروںکے ناموںکا اعلان کرنے میںعجلت کر کے دوسری پارٹیوںکو ناراض کرنے کاکام کیا گیا ہے اس کے دوررس اثرات پیداہونے کا امکان ہے ۔اب یہ پارٹیاںایک دوسرے کی پرواہ نہ کرتے ہو ئے ایک دوسرے کے خلاف امیدوار کھڑا ک کے وو ٹ کاٹنے کا کام کر یںگی ۔اگر اتحاد ہو تا تو کشمیر وادی کے ساتھ لداخ کی سیٹیںاپوزیشن کے کھاتے میںجاتیںلیکن اب ایسا ہر گز نہٰیں ہے ،اب ہر ایک کو محنت کرنی پڑے گی ،اب جیت کا مارجن بھی کم ہو جائے گا ۔جبکہ جموںخطے میںبھی اپوزیشن کو امید کم ہی دکھائی دے رہی ہے کیونکہ ابھی تک کانگرس نے امیدواروںکا اعلان نہ کیا ،لوک سبھا چنائو میں بمشکل چند ہفتے رہ گئے ہیں،اس لئے اب تک امیدواروںکا نام سامنے کالانا چائے تھا مگر ایسا نہ ہو رہا ہے ۔جس سے پارٹی کارکنان کے دل میںشبہات جنم لے رہے ہیںکہ پارٹی کس امیدوار کو سامنے لا ئے گی ۔اپوزیشن اتحاد کے بکھرائو پر جو چٹکی حزب اقتدار نے لی وہ یقینا لینا ہی تھا کیونکہ جموںوکشمیر کی سیاسی پارٹیوںکے درمیان اتحاد نام کی کوئی چیز سنجیدگی سے نہ دیکھی گئی ،اتنا ضرور تھا کہ پی اے جے ڈی کی میٹنگ میںان کے اتحاد کی جھلک دکھائی دیتی تھی لیکن جو بیانات ان لیڈران نے خصوصی دفعہ ہٹائے جانے کے بعد دے کر عوام میںیہ تاثر چھورنے کی کوشش کی تھی کہ ہم عوام کے کھوئے ہو ئے وقار کو واپس لانے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں،ہم اپنے سیاسی حریف کو ہرانے کے لئے ایک رہیںگے مگر ساڑھے چار سال تک ایک ہونے کا ڈرامہ کرنے کے بعد لوک سبھا چنائو سے عین قبل اپنے اتحاد کی سچائی سامنے لا کر اسے چوراہے پر نیلام کر دیا ۔اس کا اثر نہ صرف لوک سبھا چنائو پر پڑے گا بلکہ اسمبلی چنائو میںان کو اس سے بھی زیادہ نقصان ہونے کی توقع ہے ۔سیکولر سوچ رکھنے والوںکو اس اتحاد کے پارہ پارہ ہونے سے مایوسی ہوئی ہے ،اب اتحاد کو جوڑنے کی جو باتیںکی جا رہی ہے جن کے دل میںدرد جھلکا ہے ،اس سے کافی زیادہ توقعات وابستہ نہیںکی جا سکتی ہیںکیونکہ اتحاد کو جو ززخم لگا ہے اس کا بھرنا مشکل ہی نہیںبلکہ ناممکن دکھائی دیتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔