ؓٓپیدل چلنا دشوار

جموںکے بازاروںمیںسڑکیںسکڑ رہی ہیںجبکہ فٹ پاتھ پر دکانداروںکا ناجائز قبضہ ہو نے سے پیدل چلنے والوںکو دشواریوںکا سامنا ہے ۔سمارٹ سٹی کے پروجیکٹ کو عملانے کے لئے جموںشہر کے بازاروںمیںفٹ پاتھ کو چوڑا کیا گیا ،جس سے سڑکیںسکڑ گئیں۔جس کی وجہ سے گاڑی چلانے والوںکو مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔جس سے اکثر بازاروں میںٹریفک جام دیکھنے کو ملتے ہیں۔سرکار نے فٹ پاتھ چوڑا اس لئے کئے تھے تاکہ بازاروںمیںخریداروںکو مسافت طے کرنے میں آسانی ہو سکے ْلیکن موجودہ صورت حال اس کے برعکس دکھائی دیتی ہے ۔کیونکہ دکانداروںکو بارہا انتباہ اور جے ایم سی کی جانب سے کاروائی کئے جانے کے بعد بھی صورت حال جوںکی توںدکھائی دیتی ہے ۔کیونکہ اکثر بازاروںمیںدکاندار بدوستور دکانوںکا سامان فٹ پاتھ پر سجا کر رکھتے ہیں،جبکہ ہر دکاندار ایسا نہیں کر تا ہے لیکن پیدل چلنے والوںکو فٹ پاتھ پر سامان ہونے سے سڑکوںپر ہی پیدل چلنے پر مجبور ہونا پڑ تا ہے جبکہ سڑکیں پہلے ہی تنگ ہو چکی ہیں،ایسے میںپیدل چلنا خطرے سے خالی نہیںہے ،جبکہ دوسری جانب بازاروںمیںدکانوںکے باہر موٹر سائیکل و سکوٹر کھڑے کئے جانے سے اکثر ٹریفک جام کے ساتھ ساتھ پیدل چلنا بھی دشوار ہو رہا ہے ۔ایسے میں جموںمیونسپل کارپوریشن کو چاہئے کہ وہ بازاروںکی چیکنگ کا سلسلہ تیز کر کے دکانداروں کو اس بات کا پابند کیا جا ئے کہ وہ دکانوںکا سامان دکان کے اندر رکھیںجو بھی سامان باہر رکھا پایا جائے اس کو ضبط کر کے دکانداروںپر جرمانہ کیا جا ئے ۔تاکہ پیدل چلنے والوںکو چلنے کیلئے فٹ پاتھ دستیاب رہیں۔حالانکہ فٹ پاتھ کو چوڑا کرنے کا پلان بنا سوچے سمجھے بنایا گیا کیونکہ پرانے شہر میںپہلے ہی سڑکیںتنگ و تاریک تھیں،اس بات کو قطعی نظر رکھتے ہوئے کہ ٹریفک کا کیا حال ہو گا ،فٹ پاتھ کو چوڑا کیا گیا جس سے سڑکیں مزید تنگ ہو گئیں۔فٹ پاتھ چوڑا کرنے کے بعد جے ایم سی پر لازم ہو تا ہے کہ وہ بازارو ں میںچیکنگ کا سلسلہ روزمرہ بنیادوںپر کریں۔اس کیلئے کئی ٹیمیںتشکیل دے کر فٹ پاتھ پر رکھے سامان پر سخت سے سخت کاروائی کر ے تاکہ خریداروںکو پیدل چلنے میںکسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرناپڑے ۔