اننت ناگ راجوری لوک سبھا نشست سے جیت انڈیا اتحاد کی ہوگی

راجوری میں کانگریس پارٹی اجلاس میں لیڈران کا دعویٰ
اُڑان نیوز
راجوری//سرحدی اضلاع راجوری اور پونچھ اضلاع کے سنیئرلیڈران نے جمعرات کے روز کانگریس میں ایک اجلاس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیاکہ اننت ناگ۔ راجوری پونچھ نشست پر انڈیا اتحاد کی بھاری اکثریت سے جیت ہوگی۔ اطلاعات کے مطابق کانگریس اس اجلاس میں کانگریس، یوتھ کانگریس، خواتین ونگ اور دیگر ذیلی تنظیموں کے عہدیدارن، لیڈران نے حصہ لیا جس میں تنظیمی سرگرمیوں اور الیکشن تیاریوں کا جائزہ لیاگیا۔ پردیش کانگریس کمیٹی سینئر نائب صدر رویندر شرما ،نائب صدر پی سی سی انچارج راجوری جہانگیر میر اور سابق وزیر ڈی سی سی صدر شبیر احمد نے اجلاس کی صدارت کی۔پی سی سی جنرل سکریٹری افتخار احمد، پی سی سی سکریٹری اشوک شرما، پروین شاہ، للت مہاجن، انیل چوپڑا، راجیش گپتا، امیت سیال، وجے گرو، فاروق احمد، ایڈویڈ جنید چوہدری، ایڈوکیٹ زولفی ، راجندر سنگھ، نرمل سنگھ، مرزا نصیر اللہ، زبیدہ بیگم بھی موجود تھے۔ پارٹی کارکنوں نے نشستوںکی تقسیم کے سلسلے میں مناسب فیصلہ لینے پر پارٹی ہائی کمان کی دل سے حمایت کی اور کہا کہ کانگریس جیتنے کے لئے کافی مضبوط ہے اور بھاری اکثریت سے جیتنے کے لئے اتحادی اُمیدوار کی مکمل حمایت کرتی ہے۔رویندر شرما نے کہا کہ لوگ بی جے پی کی بوکھلاہٹ اور ماضی میں کئے گئے مختلف وعدوں کی ناکامیوں سے تنگ آچکے ہیں۔انہوں نے کہاآج نوجوان، کسان اور ملازمین کے علاوہ یومیہ مزدور پہلے ہی سڑکوں پر ہیں اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں لیکن حکومت عام آدمی کی آواز کو کچل رہی ہے۔کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی قیادت میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی ناانصافی کے خلاف اور جمہوریت اور بولنے کے حق کی حفاظت کے لیے لڑ رہے ہیں۔جہانگیر میر نے عوام دشمن، جمہوریت مخالف اور بی جے پی کی تقسیم کی پالیسیوں پر تنقید کی اور کہا کہ کانگریس ہی ملک میں سیکولرازم اور بھائی چارے کی حفاظت کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خیال پارٹیاں مرکز میں حکومت بنائے گی کیونکہ ملک کے غریب طبقات میں بڑے پیمانے پر ناراضگی پائی جاتی ہے۔شبیر احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ لوگ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد کی مکمل حمایت کے لیے تیار ہیں۔ عوام ریاست کی بحالی اور قبل از وقت اسمبلی انتخابات چاہتے ہیں۔انہوں نے بی جے پی حکومت کو نوکریاں دینے، قیمتوں میں اضافے کو روکنے، پنشن بڑھانے، دیہاڑی داروں کو باقاعدہ بنانے اور کسانوں کی آواز کو کچلنے میں ناکامی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ملک اور عوام کو درپیش حقیقی چیلنجوں اور مسائل سے واقف ہیں اور کانگریس کی ترقی پسند پالیسیوں کو ووٹ دیں گے۔