محکمہ بجلی کا عارضی ملازم کرنٹ لگنے سے جاں بحق

لواحقین کاکوٹرنکہ میں احتجاج، تین گھنٹے سڑک بند رہی
نظامی
کوٹرنکہ// کوٹرنکہ کے درمن علاقہ میں ہفتہ کے روز مشتاق احمد ولد محمد بشیر بجلی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔جانکاری کے مطابق محکمہ کے جونیئر انجینئر ودیگر ملازمین نے جونیئر انجینئر نے محکمہ کے مذکورہ عارضی ملازم کو کھمبے پر چڑھ کر بجلی کی خار دار تار کاٹنے کو کہا۔ بتایاگیاکہ بجلی کاٹ دی گئی ہے اور آپ کام کریں ۔عارضی ملازم جو نہی بجلی کھمبے پر چڑھا اور اور تار کاٹنے لگا تو کرنٹ کے زور دار جھٹکے سے نیچے گر گیا اور موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔عینی شاہدین کے مطابق حادثہ ہوتے ہی محکمہ کا جوانیئر انجینئر موقع سے بھاگ گیا ۔مقامی لوگوں نے نعش کو کوٹرنکہ ہسپتال پہنچایا جہاں لواحقین نے نعش کو کوٹرنکہ مین چوک میں رکھ کرمحکمہ کیخلاف احتجاج کیا ۔تین گھنٹے تک سڑک بند رہی ۔مظاہرین نے محکمہ بجلی اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی ۔عارضی ملازمین پر ہی دباؤ ڈال کر اُن کو ہر جگہ پریشان کیا جاتاہے ۔جو مستقبل ملازمین ہیں وہ گراؤنڈ پر نظر ہی نہیں آتے ہیں لوگوں نے جم کر غصے کا اظہار کیا ۔مشتاق احمد کی شادی کو ایک ہی سال ہوا تھا ۔ اُس کی ایک تین ماہ کی بیٹی یتیم ہوگئی ۔ بیوی اور والدین کے لئے صدمہ کے علاوہ کچھ نہیں رہا ہے ۔تحصیلدار سید ساحل علی اور ایس ایچ او کنڈی شکیل منہاس،ایس ایچ او بدھل موقع پر پہنچے لواحقین سے بات چیت کی اور 50ہزار نقدی دیا ۔مزید یقین دلایا کہ حکومت معاوضہ بھی دے گی اور قصور واروں کے خلاف کارروائی بھی ہوگی ۔انتظامیہ کی یقین دہانی پر مظاہرین نے احتجاج ختم کیا اور قانونی لوازمات مکمل کرنے کے بعد نعش کو آخری رسومات کے لئے آبائی گاؤں لیاگیا۔