کانگریس ذات، زبان اور علاقے کے نام پر تقسیم پیدا کرنے کا کام کر رہی ہے – مودی

جھابو//وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس اور اس کے لیڈروں پر حملہ کرتے ہوئے آج کہا کہ جب وہ اقتدار میں ہوتی ہے تو ’’لوٹ کرتی ہے‘‘ اور جب اقتدار سے باہر ہوتی ہے تو ذات پات اور زبان کے نام پر یہ “پھوٹ” ڈالنے کا کام کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں “این ڈی اے” چار سو سے زیادہ سیٹیں جیتے گی اور بی جے پی اپنے طور پر “370” سے زیادہ سیٹیں حاصل کرے گی۔مسٹر مودی نے قبائلی اکثریتی جھابوا میں قبائلی کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے 7.5 ہزار کروڑ روپے کی لاگت والے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ یہ اسکیمیں سڑک، ریل، بجلی اور پانی کے شعبوں سے متعلق ہیں۔ اس موقع پر گورنر منگو بھائی پٹیل، وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو، ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر وشنودت شرما اور دیگر عوامی نمائندے موجود تھے۔مسٹر مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانگریس اور اس کے دوست اقتدار میں آنے کی آخری کوشش کر رہے ہیں۔ یہ لوگ جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو لوٹ کرتے ہیں اور جب اقتدار سے باہر ہوتے ہیں تو لوگوں کو آپس میں لڑاتے ہیں۔ لوٹ اور پھوٹ ان کا اصل کام ہے۔ عوام نے اب ان کی لوٹ کا راستہ بند کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ ذات پات، زبان اور علاقے کی بنیاد پر تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ لوگ نفرت سے بھرے ہوئے ہیں۔آج کے پروگرام کے بارے میں مسٹر مودی نے کہا کہ کچھ لوگ اسے آئندہ لوک سبھا انتخابات کی مہم کا آغاز قرار دے رہے ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے. حال ہی میں ختم ہوئے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں بھگوان جیسے لوگوں نے انہیں مکمل آشیرواد اور حمایت دی ہے۔ اس لیے وہ عوام سے اظہار تشکر کرنے آئے ہیں اور بتانا چاہتے ہیں کہ یہاں پر ڈبل انجن والی حکومت مزید تیزی سے کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج میں عوام کی زبردست حمایت نے لوک سبھا انتخابات کے لئے بھی عوام کا مزاج ظاہر کر دیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اب تو اپوزیشن لیڈروں نے بھی کہنا شروع کر دیا ہے کہ 24 میں چار سو پار۔ اس کے ساتھ انہوں نے ایک اور مشہور نعرے ’’ابکی بار‘‘ کے دو الفاظ کہے، تو عوام میں سے آواز آئی ’’مودی سرکار‘‘۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے کے 400 کو پار کرنے کی بات ہو رہی ہے، لیکن انہیں یقین ہے کہ بی جے پی اپنی طاقت کے بل بوتے پر 370 کو پار کر لے گی۔ اس کے لیے انھوں نے سننے والے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے متعلقہ پولنگ بوتھ پر گزشتہ تین انتخابات کے دوران بی جے پی کو حاصل کیے گئے ووٹوں کے بارے میں معلومات جمع کریں جہاں اسے سب سے زیادہ ووٹ ملے ہیں، وہاں ہر ایک پر “370” مزید ووٹ دلانے کے مقصد کے ساتھ کام کرنے میں مشغول ہوجائیں۔ اس کے علاوہ مودی حکومت کے کام بھی عوام کو بتائے جائیں۔ ایسا کرنے سے بی جے پی کا “370 پلس” کا ہدف خود ہی حاصل ہو جائے گا۔کچھ ریاستوں میں حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے پیش نظر مسٹر مودی نے کہا کہ اپوزیشن کو عوام کے مزاج کا پتہ چل گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پورے ملک میں عوام کا یہی مزاج ہے۔ جنوبی ریاستوں کے اپنے حالیہ دورے کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ مائیں، بچے، نوجوان اور سماج کے ہر طبقے کے لوگ آئے اور اپنے “سیوک” کو بے پناہ محبت اور آشیرواد سے نوازا۔مسٹر مودی نے کہا کہ سال 2023 کے اسمبلی انتخابی نتائج کی وجہ سے کانگریس کا خاتمہ ہوگیا تھا اور سال 2024 میں اس کا مکمل صفایا ہونا یقینی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے اپنے دور میں گاووں، غریبوں اور قبائلی علاقوں کو مکمل طور پر نظر انداز کرکے نفرت انگیز رویہ اپنایا تھا۔ اسے قبائلیوں کی فکر صرف ووٹ بینک کے لئے ہے۔ جبکہ بی جے پی نے قبائلیوں کی فلاح و بہبود کا کام کیا ہے اور یہ سب ووٹوں کے لیے نہیں کیا۔آج کی قبائلی کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے بہار کے قبائلی ہیرو تلک مانجھی کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1784 میں آج کے دن تلک مانجھی نے وہاں ایک انگریز افسر کو تیر مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ آج تلک مانجھی کا یوم پیدائش ہے اور وہ انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ مسٹر مودی نے مرکزی حکومت کی طرف سے قبائلیوں کے مفاد میں کئے گئے کاموں کا بھی ذکر کیا۔