وادی میںچوگیس گھنٹوں کے دوران 23آگ کی وارداتیں، 15 رہائشی مکان اور سات دکانوں کو نقصان

سری نگر//وادی کشمیر میں خشک سالی کے بیچ آگ کی وارداتیں رونما ہونے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران شمالی ، جنوبی اور وسطی کشمیر میں آگ کی 23وارداتوں میں15مکان، سات دکانیں اور کئی گاو خانوں کو نقصان پہنچا ہے۔اطلاعات کے مطابق اننت ناگ کے کھنہ بل علاقے کی بوٹ کالونی میں دوران شب آگ کی ایک واردات میں کم سے کم 8 رہائشی مکان مکمل طور پر خاکستر ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ آگ کی اس وار دات سے 13 کنبے بے گھر ہوگئے۔ان کا کہنا تھا کہ ان مکانوں میں جو کچھ بھی جائیداد موجود تھا وہ سب کچھ راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔مقامی لوگوں نے حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرین کو فوری امداد فراہم کرے تاکہ وہ ٹھٹھرتی سردیوں میں سر چھپانے کا کوئی بندو بست کر سکیں۔دریں پولیس نے موقع پر پہنچ کر اس سلسلے میں ایک کیس درج کرکے کارروائی شروع کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آگ لگنے کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔فائر اینڈ ایمرجنسی محکمہ کے ایک سینئر عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ پنز گام چوکی بل کپواڑہ میں آگ کی ایک واردات کے دوران گاو خانہ خاکستر ہوا۔انہوں نے بتایا کہ لالچوک اننت ناگ میں ایک دکان جبکہ پنجہ منڈی میں چار دکانوں کو نقصان پہنچا۔ان کے مطابق کورل گام کولگام میں آگ کی ایک ہولناک واردات کے دوران دو رہائشی مکان خاکستر ہوئے تاہم فائر اینڈ ایمرجنسی عملے کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا گیا۔ ان کے مطابق وار گنڈ بجبہاڑہ میں چنار کا درخت آگ کی واردات میں خاکستر ہوا ہے۔موصوف آفیسر نے بتایا کہ ڈونی پاوا اننت ناگ میں شبانہ آگ کی واردات میں دو دکانوں کو نقصان پہنچا۔ان کے مطابق دادری پورہ ماگام میں آگ کی واردات رونما ہونے کے بعد رہائشی مکان کے کچن خاکستر ہوا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ وڈی پورہ لنگیٹ میں اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی گر چہ فائر اینڈ ایمرجنسی نے آگ پر قابو پایا تاہم آتشزدگی کی اس واردات میں رہائشی مکان پوری طرح سے خاکستر ہوا۔انہوں نے کہاکہ غازی محلہ کپواڑہ میں ایک مکان ، چنی پورہ مقام کرناہ میں دو رہائشی مکان بھی خاکستر ہوئے ہیں۔بتادیں کہ یونین ٹریٹری بالخصوص وادی کشمیر میں موسم سرما شروع ہونے کے بعد آگ کی وارد داتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور وادی میں جاری خشک موسمی صورتحال آگ لگنے کی ایک وجہ قرار دی جا رہی ہے۔وادی کے کسی نہ کسی گوشے میں آگ کی وار داتوں کی خبریں آئے روز اخباروں کی زینت بنتی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ سردیوں میں استعمال کئے جانے والے الیکٹرک یا گیس پر چلنے والے آلات کا مناسب اور احتیاط سے استعمال ان وارداتوں میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں وکشمیر میں سال 2023 کے ماہ جنوی سے ماہ نومبر تک آتشزدگی کے زائد از 22 سو واقعات پیش آئے جس دوران 1462 ڈھانچوں کا نقصان پہنچا جبکہ 9 جانیں بھی تلف ہوئیں اور اس دوران 36 جنگلوں میں بھی آگ لگ گئی۔