لوک سبھا انتخابات :جموں وکشمیر میں نشستوں کی تقسیم … این سی ۔کانگریس الائنس

اُڑان نیوز
سرینگر //نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے جموں وکشمیر میں لوک سبھا انتخابات مل کر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں نشستوں کی تقسیم پر بھی باہمی فیصلہ ہوگیا ہے۔ اگر چہ بظاہر پی ڈی پی بھی انڈیا الائنس کا حصہ ہے لیکن جموں وکشمیر کے انر اِس کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے کانگریس اور این سی جموںوکشمیر اور لداخ کی چھ نشستوں کو آپس میں تقسیم کیا ہے۔نیشنل کانفرنس رہنما عمر عبداللہ نے کہا کہ کانگریس اودھم پور، جموں اور لداخ لوک سبھا نشستوںپر الیکشن لڑے گی جبکہ نیشنل کانفرنس اننت ناگ، سرینگر اور بارہمولہ میں اُمیدوار کھڑے کرے گی۔یہاں منعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عبداللہ نے کہا’’میں باضابطہ طور پر اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس جموں و کشمیر اور لداخ میں مشترکہ طور پر دونوں جماعتوں میں سے ہر ایک کے لیے تین تین امیدواروں کے ساتھ الیکشن لڑیں گے۔‘‘انہوں نے کہا’’نیشنل کانفرنس ادھم پور، جموں اور لداخ سیٹوں پر کانگریس امیدواروں کی حمایت کرے گی۔ ہندوستانی بلاک جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے اور پارلیمنٹ میں ان کی صحیح معنوں میں نمائندگی کرنے میں مدد کے لیے انتخابات میں حصہ لے گا۔کانگریس اور این سی قائدین کے درمیان مشاورت کے بعد سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کانگریس سیٹ شیئرنگ کمیٹی کے رکن سلمان خورشید بھی موجود تھے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پی ڈی پی اب بھی ہندوستانی بلاک کا حصہ ہے، خورشید نے کہا، “پی ڈی پی ہمارے اتحاد میں ہے۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ اتحاد کا ایک حصہ ہے اور مجموعی اتحاد الگ مسئلہ ہے۔ چونکہ جموں و کشمیر رقبے کے لحاظ سے چھوٹا ہے، اس لیے ہماری پوری کوششوں کے باوجود سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی زیادہ گنجائش نہیں ہے۔پی ڈی پی نے کشمیر کی تین نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے، محبوبہ مفتی کو اننت ناگ میں ڈی پی اے پی کے صدر غلام نبی آزاد کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔خورشید نے کہا’’نیشنل کانفرنس کے پاس پہلے ہی لوک سبھا کے تین ارکان ہیں اور ہم نے انہیں ایک موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘یہ پوچھے جانے پر کہ کیا عمر عبداللہ بھی الیکشن لڑیں گے، کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس صورت میں کسی کو سرینگر میں ایک اور پریس کانفرنس بلانی پڑے گی اور جب فیصلہ لیا جائے گا۔