نئے سال کا تحفہ

اب جبکہ ہم 2023کو الوداع کہنے جا رہے ہیںاور نئے سال 2024کا خیر مقدم پرتپاک انداز سے روائتی طور پر کر نے کی تیاریاںکر رہی ہیں۔لیکن سرکار نے وقت سے قبل ہی نئے سال کے موقعہ پر جموںوکشمیر کے عوام کو نیا تحفہ دینے کا اعلان کر دیا ہے ۔یوںتو جموںوکشمیر کے عوام ایسے تحفوںکے لئے ہمیشہ تیار رہتے ہیںکیونکہ اس سے قبل ان کو کئی ایسے تحفے ملے ہیں۔اب کی بار کا تحفہ بجلی کی دروںمیںاضافہ کا ہے ۔گو اس میںبی پی ایل کو راحت معمولی دینے کی کوشش کی گئی ہے لیکن اے پی ایل زمرے کے لئے بری خبر ہے کہ جموںوکشمیر جو ملک میںبجلی پیدا کرنے کے لئے جانا جاتا ہے ،میںابھی تک صارفین کو دو روپے تیس پیسے فی یونٹ کے حساب سے بجلی دستیاب کروائی جا تی تھی ،اب اے پی ایل زمرے کو بجلی کی بڑھی ہوئی دروںکے حساب سے بجلی کا بل ادا کرنا پڑے گا جبکہ سمارٹ میٹر لگائے جانے کے وقت سرکار نے صارفین کو یقین دلایا تھا کہ سمارٹ میٹر لگائے جانے کے بعد بجلی ایک منٹ کے لئے کٹوتی نہ ہو گی ۔لیکن سمارٹ میٹر لگائے جانے کے بعد بھی بجلی کی سپلائی میںخاصا سدھار نہ ہوا ۔حالانکہ سمارٹ میٹر لگ جانے کے بعد صارفین کو تین گنا اضافہ بل میںہو گیا ہے ۔ادھر سرکار کے لگائے ہو ئے چودہ کروڑ روپے کے ڈیجی ٹل میٹر بے کار کر دئے گئے ۔صارفین کو جو تحفہ سرکار نے دینے کا فیصلہ کیا ہے ،وہ ان کی پریشانی بڑھانے والا ہے کیونکہ ہر کوئی جانتا ہے کہ عوام کے ذرائع آمدنی روز بروز سکڑتے جا رہے ہیں،روزگار کے سادھن کم سے کم ہو گئے ہیں۔لیکن سرکار کی جانب سے پریشان کرنے والے فرمان جاری ہونے کا سلسلہ تھما نہیںہے ،جموںوکشمیر کے عوام کو ریاست کا درجہ چھین لینے کے بعد مقامی سرکاری نوکریوںمیںملک کے یوتھ کو شامل کرنے کا تھا ۔اس کے بعد زمین خریدنے کی چھوٹ ہر کسی کو دینے سے جموںوکشمیر کے عوام کو آگے اس کے اثرات کا اندازہ ہو گا ۔سرکار جانتی ہے کہ ہماری یوٹی میںاب تک کی سب سے بڑی بے روزگاری ہے جبکہ ساڑھے چار سال قبل یہ شرح محض چار فیصدی تھی ۔لاکھ چیخنے و چلانے کے باوجود سرکار نے فاسٹ ٹریک پر بھرتی عمل شروع نہ کر کے پڑھے لکھے نوجوانوںکو مایوسی کی دلدل میںدھکیل دیا ۔اب نت نئے فرمانوںسے عوام کا جینا دوبھر ہو گیا ہے ۔لیکن سرکار بدستور عوام کا قافیہ تنگ کر رہی ہے ،جس سے عام عوام میںتشویش کی لہر پھیلنا لازمی ہو جا تا ہے ۔سرکار کو ایسے فرمان کو واپس لینا چاہئے ۔کیونکہ عوام پہلے ہی کافی پریشان حال ہیں۔