دلوںکو جوڑنا لازم

ضرب المثل ہے کہ اگر امن کے قیام کیلئے کافی کچھ کھونا پڑے تو یہ ہر گز گھاٹے کا سودا نہیںکہلاتا ۔یعنی امن کا قیام ہر حال میںلازم و ملزوم ہے ۔جموںوکشمیر اپنی پارٹی کے قائد الطاف بخاری نے گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران اس بات کا اظہار کیا کہ ہماری سرکار وجود میں آئی تو سالانہ دربار موو کو فوری شروع کر دیا جا ئے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ دربار موو کو مالی نفع و نقصان کے تراوز میںنہ تولہ جانا چاہئے بلکہ جو اعدادو شمار پیش کئے گئے ہیں۔اول تو ان میںابہام پایا جا رہا ہے ۔جبکہ دوسری جانب دربار موو جموںکی تاجر برادری کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حثیت رکھتا ہے ۔اس کے علاوہ یہ دونوںخطوںکے درمیان بھائی چارے کو بڑھاوا دینے کا کام بھی کرتا رہا ہے ۔بخاری نے کہا کہ دربار موو کے ساتھ محض چند ہزار ملازمین دربار موو کر تے تھے لیکن سردی کے ان ایام کے دوران لاکھوںکی تعداد میںکشمیر کے ہر کونے سے اور دوسرے علاقہ جات سے لوگ جموںوارد ہو تے تھے ۔جس سے جموںکا ہر بازار سج جاتے تھے ۔اس وقت جموںکے ہر بازار میںرنگ برنگے پوشاکوںمیںملبوس لوگوںکا جم غفیر ہو تا تھا ۔بخاری کا کہنا تھا کہ دربار موو کا سب سے زیادہ نقصان جموںکی تاجر برادری کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے ۔جبکہ کٹرہ ریل جانے کے بعد پہلے سے خسارہ میںچل رہے تاجر برادری کیلئے یہ بھاری دھچکا تھا ۔تاجر برادری جس نے بینکوںسے بھاری لون لے کر دکانیں سجائی ہو تی تھی ،ہوٹل انڈسٹری کا بھی یہی حال ہے ،یہی دو شعبہ جات نوجوان طبقہ کو سب سے زیادہ روزگار فراہم کرتے تھے مگر ان کے بقول ایک جانب مہاراجہ ہری سنگھ جی کے دن پر تعطیل کرنے کا کریڈیٹ ہرکوئی لینا چاہتا ہے مگر جس مہاراجہ نے جموںوکشمیر کے عوام کو یکجا کرنے کیلئے ان کے اندر پیار و شفقت بڑھانے کے ساتھ دونوںخطوںکی تاجر برادری کے ایک دوسرے سے باہم تال میل بنائے رکھنے کے لئے دربار موو کا سلسلہ شروع کیا تھا ۔اس کو بند کر کے کیا حاصل کیا گیا ۔اس سے کسی قسم کا مالی فائدہ ہونے کے بجائے کئی قسم کے نقصانات سے عوام کو دوچار کر دیا گیا ہے ۔بخاری کا کہنا تھا کہ ہر بات کو ہر چیز کو مالی فائدے و نقصان سے نہیںجوڑا جا نا چاہئے بلکہ کچھ چیزیںپردے میںپنپتی ہیںجو بیش قیمتی ہو تی ہیں۔بخاری نے کہا کہ ہماری پارٹی جوڑنے پر یقین رکھتی ہے ۔اس لئے سرکارآنے پر پہلی ترجیح سالانہ دربار موو کا سلسلہ پھر سے شروع ہونا ہو گا ۔