ہندوستان بین الاقوامی بحری حدود میں جہاز رانی، اوور فلائٹ اور بلا روک ٹوک قانونی تجارت کے لیے پرعزم ہے: راج ناتھ سنگھ

جکارتہ// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 16 نومبر 2023 کو جکارتہ، انڈونیشیا میں 10ویں آسیان وزرائے دفاع کی میٹنگ ( اے ڈی ایم ایم- پلس) میں شرکت کی اپنے خطاب میں انہوں نے آسیان کی مرکزیت کی تصدیق کی اور علاقہ میں بات چیت اور اتفاق رائے کو فروغ دینے میں اس کے کردار کی تعریف کی انہوں نے بین الاقوامی قوانین کے مطابق نیوی گیشن، اوور فلائٹ اور بین الاقوامی بحری حدود میں بلا روک ٹوک قانونی تجارت کے لیے ہندوستان کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔وزیر دفاع نے مختلف فریقوں کے درمیان وسیع تر اتفاق رائے کو ظاہر کرنے کے لیے مشاورت اور ترقی پر مبنی علاقائی سلامتی کے اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے خطے میں میری ٹائم سیکورٹی کو بڑھانے کے لیے اے ڈی ایم ایم-پلس کے ساتھ عملی، مستقبل کے حوالے سے اور نتیجہ خیز تعاون کو فروغ دینے کا عہد کیا۔اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ تنازعات انسانی جانوں کے ضیاع اور ذریعہ معاش کو تباہ کرنے کے لحاظ سے ایک بڑا نقصان دہ ہے اور یہ علاقائی اور عالمی سطح پر استحکام کو متاثر کرتے ہیں اور غذائی تحفظ، توانائی کی سلامتی وغیرہ پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مسٹر راج ناتھ سنگھ نے آسیان اور پلس ملکوں کے ساتھ کام کرنے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ امن، خوشحالی اور سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے، جوکہ اس سال کے اے ڈی ایم ایم پلس کے لیے ایک معقول موضوع ہے۔ انہوں نے امن کے بارے میں مہاتما گاندھی کے مشہور قول کا حوالہ دیا کہ ’’امن کا کوئی راستہ نہیں ہے، امن ہی واحد راستہ ہے‘‘۔وزیر دفاع نے پائیدار امن اور عالمی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے پوری دنیا کے لیے ہندوستان کے پیغام کا اعادہ کیا کہ “یہ جنگ کا دور نہیں ہے”۔مسٹر راج ناتھ سنگھ نے آسیان کے رکن ممالک کی ہند، آسیان سرگرمیوں میں پرجوش شرکت کی تعریف کی، خاص طور پر اقوام متحدہ کے امن مشن میں خواتین کے لیے پہل اور میرین پلاسٹک آلودگی سے نمٹنے کے لیے کی گئی پہل کی ستائش کی۔ انہوں نے اس سال مئی میں منعقد ہونے والی پہلی ہند، آسیان بحری مشق میں آسیان کے رکن ممالک کی سرگرم شرکت کی بھی تعریف کی، ساتھ ہی انسانی امداد اور آفات سے متعلق امداد ( ایچ اے ڈی آر) کی سرگرمیوں پر ماہر ورکنگ گروپ (ای ڈبلیو جی) میں، جس کے موجودہ 2023-2020سائیکل میں ہندوستان اور انڈونیشیا مشترکہ طور پر صدارت کر رہے ہیں۔اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ دہشت گردی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، بشمول آسیان خطے میں، ہندوستان نے انسداد دہشت گردی پر ای ڈبلیو جی کی مشترکہ طور پر صدارت کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس تجویز کی اے ڈی ایم ایم –پلس نے توثیق کی کیونکہ دہشت گردی خطے کے ممالک کے لیے سخت تشویش کا باعث ہے۔یو این آئی۔