امیدیںبھر نہ آئیں

کانگرس ،نیشنل کانفرنس ،پی ڈی پی ودوسری سیاسی پارٹیوںنے سالانہ دربار موو کا بحال کئے جانے پر زور دیتی رہی ہیں،اب اپنی پارٹی نے بھی اس معاملے پر صاف کر دیا ہے کہ سالانہ دربار موو کو اس وقت بحال کیا جا ئے گا اگر ہماری پارٹی برسر اقتدار آتی ہے ۔ادھر جموںہوٹل ایسوسی ایشن نے سالانہ دربار مو و کو جلد از جلد بحال کئے جانے کی مانگ کی ہے۔ایسوسی ایشن نے واضح کر دیا ہے کہ ساڑھے چار سال قبل جب خصوصی دفعہ کو ہٹایا گیا تھا تو جموںکی لیڈر شپ نے یقین دلا تھا کہ اب جموںوالوںکے دن اچھے آئیںگے ۔کہا گیا تھا کہ باہر سے کمپنیاں یہاںپر بھاری سرمایہ کریںگی ،جس سے روزگار پیدا ہوںگے ،کہا گیا تھا کہ جموںکے نوجوان کو روزگار دینے والا بنایا جا ئے گا ۔لیکن ان ساڑھے چار سال کے دوران کچھ مثبت بدلا نہیںبلکہ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ دربار موو جس سے جموںوالوںکو سب سے زیادہ فائدہ ہو تا تھا ،کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ باہر ی کمپنیاںآنا تو درکنار مقامی انڈسٹری کو مشکل حالات سے دو چار ہو نا پڑا ہے جس کی وجہ سے کافی تعداد میںیونٹ بند دہو گئے ہیں۔ا ن کا کہنا تھا کہ جموںمیںہوٹل والوںکو سب سے زیادہ نقصان برداشت کرنا پڑا ہے ،دربار موو سے ہوٹل والوںکا کاروبار اسی فیصدی سے زیادہ کم ہو گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سرکار نوجوانوںکو روزگار دینے میںناکام رہی ہے اس کی کافی حد تک بھر پائی ہوٹل والے کر تے تھے ،ان کا کہنا تھا کہ جموںمیںپانچ سو کے قریب ہوٹل ہیں جہاںکم از کم دس افراد ایک ہوٹل پر روزگار حاصل کرتے ہیںلیکن آج صورت حال یہ ہے کہ ہوٹل والوںکے پاس کام ہی نہیںہے ۔ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے دربار موو کی روائت اسی لئے شروع کی تھی تاکہ جموںاور کشمیر کے مابین بھائی چارہ بنا رہے ،ان کا کہنا تھا کہ آج جموںکے بڑے بڑے بازاروںکی بے رونقی چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ دربار موو نے بازار سونے کر دئے ہیں،دکاندار گراہک کا انتظار کر تا رہتا ہے ۔جبکہ دربار موو کے دوران کشمیری جو ق در جوق جموںآتے تھے ،ان کو معلوم ہے کہ جموںکی مارکیٹ کشمیر سے سستی ہے اس لئے جاتے وقت شادی بیاہ و دوسرا گھر کا سامان بھی لے جاتے تھے ،ایسے میںدربار موو کے چھ ماہ کے دوران جموںوالے سال کی کمائی کر تے تھے ۔لیکن اب ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے ،ہمارے درمیان بھائی چارے کے ساتھ جموںکی مارکیٹ خسارے کا سامناکررہی ہے ۔اس لئے سرکار کو چاہئے کہ سالانہ دربار موو کو جلد از جلد شروع کردیا جائے اس سے سرکار کو بھی کافی مالی فائدہ پہنچتا ہے ۔لیکن اس سے کوئی انکار نہیںکر سکتا ہے کہ بھائی چارے کے درمیان پیسہ کوئی معنی نہیںرکھتا ہے ،اس لئے سرکار کو دربار مو و کے ساتھ مالی فائدے کی بات کو نہ جوڑنا چاہئے بلکہ بھائی چارے کو تقویت دینے کیلئے جو ہو سکے کیا جانا چاہئے ۔