عالمی کپ 2023: جنوبی افریقہ نے پھر حاصل کی بڑی جیت، بنگلہ دیش کو 149 رنوں سے ہرایا

کرکٹ عالمی کپ میں جنوبی افریقہ نے آج ایک بار پھر بڑی جیت حاصل کر 2 پوائنٹس حاصل کر لیے ہیں اور پوائنٹس ٹیبل میں دوسرے مقام پر پہنچ گیا ہے۔ آج جنوبی افریقہ کا مقابلہ بنگلہ دیش سے تھا جسے 149 رنوں کے بڑے فرق سے شکست دے کر ٹیم نے کسی الٹ پھیر کو ناممکن بنا دیا۔ نیدرلینڈس کے خلاف الٹ پھیر کا شکار ہوئی جنوبی افریقی ٹیم نے عالمی کپ ٹورنامنٹ میں اپنے 5 میچوں میں 4 جیت حاصل کر لی ہے اور 8 پوائنٹس کے ساتھ ہندوستان کے بعد دوسرے نمبر پر پہنچ گئی ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ کے لیے سیمی فائنل کی راہ قدرے آسان ہو گئی ہے۔

آج ٹاس جنوبی افریقہ کے کپتان ایڈن مارکرم نے جیتا اور پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ شروعاتی 10 اوورس ٹیم کے لیے اچھے نہیں رہے کیونکہ پہلے پاور پلے میں 2 وکٹ (ریزا ہینڈرکس 12 رن، راسی وَنڈر ڈوسین 1 رن) پر 44 رن بنے تھے، لیکن اس کے بعد سلامی بلے باز کوئنٹن ڈیکوک نے جو طوفانی انداز اختیار کیا، وہ 45ویں اوور تک جاری رہا۔ پہلے ڈیکوک نے ایڈن مارکرم (69 گیندوں پر 60 رن) کے ساتھ 131 رنوں کی شراکت داری کی، اور پھر ہنرک کلاسین (49 گیندوں پر 90 رن) کے ساتھ 142 رن جوڑے۔ 46ویں اوور کی پہلی گیند پر جب ڈیکوک آؤٹ ہوئے تب تک وہ 140 گیندوں پر 7 چھکوں اور 15 چوکوں کی مدد سے 174 رن بنا چکے تھے۔ آخر میں ڈیوڈ ملر نے بھی 15 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 34 رن کی طوفانی اننگ کھیلی۔ اس طرح جنوبی افریقہ نے 50 اوورس میں 5 وکٹ کے نقصان پر 382 رن بنا لیے۔

بنگلہ دیش کی طرف سے کچھ گیندبازوں نے تو کفایتی گیندبازی کی، لیکن کچھ نے خوب رن خرچ کیے۔ مثلاً حسن محمود کو 2 وکٹ ضرور ملے، لیکن اس کے لیے انھوں نے 6 اوورس میں 67 رن دے ڈالے۔ کپتان شکیب الحسن نے بھی 9 اوورس میں 69 رن دیے اور محض ایک وکٹ حاصل کیا۔ اسی طرح شریف الحسن نے 9 اوورس میں 76 رن خرچ کر ایک وکٹ لیا۔ ایک وکٹ مہدی حسن میراز کو بھی ملے جنھوں نے کچھ بہتر گیندبازی کی اور 9 اوورس میں 44 رن دیے۔ تیز گیندباز مستفیض الرحمن نے تو 9 اوورس میں 76 رن دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہیں کیا۔ نسیم احمد اور محمود اللہ کو بھی کوئی وکٹ نہیں ملا جنھوں نے بالترتیب 5 اوورس میں 27 رن اور 3 اوورس میں 20 رن دیے۔

یہ بھی پڑھیں : ’رام لیلا‘ میں سونیا گاندھی کی شرکت، تیر چلا کر برائی کی علامت راوَن کا جلایا پُتلا
بڑے ہدف کا دباؤ بنگلہ دیشی بلے باز پر شروع سے ہی دکھائی دیا۔ شروعاتی 6 اوورس میں تو کوئی وکٹ نہیں گرے، لیکن رن صرف 30 رن ہی بنے۔ پھر جو وکٹ گرنے کا سلسلہ شروع ہوا تو یکے بعد دیگرے 6 وکٹ 81 رن کے اسکور پر ہی گر گئے۔ محمود اللہ واحد ایسے بلے باز رہے جنھوں نے جنوبی افریقی گیندبازوں کا مقابلہ کیا اور 111 گیندوں پر 111 رن بنا ڈالے۔ بنگلہ دیش کی طرف سے دوسرا سب سے بڑا اسکور لٹن داس کا رہا جنھوں نے 22 رن بنائے۔ بڑی مشکل سے بنگلہ دیش 46.4 اوورس میں 233 رن بنا سکی اور 149 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

جنوبی افریقہ کی گیندبازی کا تجزیہ کیا جائے تو شروعات اچھی رہی، لیکن درمیان کے اوورس میں انھوں نے کافی مایوس کیا۔ 22 اوورس میں 6 وکٹ محض 81 رن پر گرانے کے باوجود مزید 4 وکٹ کے لیے انھوں نے تقریباً 25 اوورس کیے اور 152 رن دیے۔ گیرالڈ کویٹزی نے 10 اوورس میں 62 رن دے کر سب سے زیادہ 3 وکٹ لیے۔ کیشو مہاراج انتہائی کفایتی رہے جنھوں نے 10 اوورس میں 32 رن دے کر ایک وکٹ لیے۔ 2-2 وکٹ مارکو جانسن (8 اوورس میں 39 رن)، کگیسو رباڈا (10 اوورس میں 42 رن) اور لیزاڈ ولیمس (8.4 اوورس میں 56 رن) کو ملے۔