عدالت نے فیس بک اور یوٹیوب کو توہین آمیز ویڈیو ہٹانے کا حکم صادر کیا

یکطرفہ ویڈیو سٹوری میں سنیئر افسرپر ہتک آمیز الزامات کا معاملہ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//کٹھوعہ کی ایک عدالت نے ایک غیر معمولی فیصلے میں فیس بُک اور یو ٹیوب کے چیف ایگزیکٹیو افسران اور فیس بک پورٹل جموں سمواد کے مدیر اعلیٰ کو حکم دیا ہے کہ وہ خاتون کے اے ایس افسرکیخلاف اپلوڈ کی گئی توہین آمیز ویڈیو کو ہٹائیں اور اُنہیں کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نشر نہ کیاجائے۔یہ حکم سول جج کٹھوعہ سواتی گپتا نے کے اے ایس افسر تسبینہ شیخ جوکہ اِس وقت ڈپٹی رجسٹرار کوآپریٹیو کٹھوعہ تعینات ہیں، کی طرف سے دائر دعویٰ صدور ِ حکم امتناعی اور دعویٰ مرمہ میں صادر کیاجس میں استدعا کی گئی کہ فیس بک ، یوٹیو ب مالکان اور میڈیا نیوز ایجنسی ’جموں سمواد‘کو توہین آمیز ویڈیو ویب پورٹل اور سوشل میڈیا پر نشر کرنے سے باز رکھاجائے۔ اس ویڈیو میں اینکر نے ذور دیکر عوام کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ مذکورہ کے اے ایس افسر نے بنی میں ہارڈ ویئر دکان چلانے والے طالب حسین کے سامنے خود کو فرضی جی ایس ٹی افسر کے طور پیش کیا اور یہ ویڈیو مذکورہ افسر کا موقف جانے بغیر چلائی گئی۔ وکیل مدعی نے عدالت کو بتایاکہ عوام سے اہم حقاق کو چھپا کر اور موکل(کے اے ایس افسر)کا موقف جانے بغیر ’Jammu Samvad‘نیوز پورٹل پر توہین آمیز ویڈیو چلائی گئی ۔ اس ویڈیو کو متعلقہ نیوز ایجنسی تک بنی کے رہنے والے جونیئر انجینئر اور دو دیگر افراد نے پہنچایاجنہیں مدعی اور اُس کے افراد خانہ سے ذاتی رنجش ہے۔توہین آمیز ویڈیو اِس مقصد کے لئے چلائی گئی کہ مدعی کی شبہہ خراب کی جائے اور اُس کے اہل خانہ 28جون2023کو اُن کے خلاف دائر ایف آئی آر نمبر0037/2023میں نرم پڑجائیں، کیونکہ اِس ایف آئی آر کے بعد جونیئر انجینئر کو سول سیکریٹریٹ جموں میں ایڈمنسٹریٹیو محکمہ کے ساتھ منسلک کر دیاگیاہے۔ وکیل نے مزید بتایانیوز پورٹل ’جموں سمواد‘زرد صحافت میں ملوث ہے، 10اگست2023کو اِس کے رپورٹر نے مدعی(کے اے ایس )افسر کا بھی موقف فون پر لیا مگر اُس کو نشر نہیں کیا۔ صرف یکطرفہ کہانی چلاکر مدعی کی ذاتی شبہہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ ویڈیو فیس بُک، یوٹیو ب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی جس کے بعد مدعوکو بیچ میٹ، محکمہ کے ساتھیوں، دوست واحباب سے متعدد فون کالز موصول ہوئیں۔ صرف اِتنا ہی نہیں ضلع انتظامیہ کٹھوعہ نے بھی مدعی سے جواب طلبی کی۔ توہین آمیز ویڈیو میں نہ صرف ہتک آمیز بیانات ہیں بلکہ توہین آمیز ریمارکس بھی دیئے گئے ہیں ۔چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کٹھوعہ نے دلائل سننے کے بعد جموں سمواد کے مدیر اعلیٰ، فیس بک کو بذریعہ سی ای او، یوٹیوب کو بذریعہ سی ای او متعلقہ رپورٹر کوویڈیو پورٹل پر چلانے سے باز رہنے کو کہا۔