صوبائی کمشنر جموں کی ہائی کورٹ میں ذاتی طلبی

نظر بندی ریکارڈ پیش کرنے میں ناکامی
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر ہائی کورٹ جموں ونگ نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کشتواڑ کے ایک شہری کانظر بندی ریکارڈ عدالت میں پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی کمشنر جموں کو از خود عدالت میں پیش ہونے کا حکم صادر کیا ہے۔ جسٹس جاوید اقبال وانی نے صوبائی کمشنر جموں کو حکم دیا کہ وہ 12اکتوبر2023کے روز از خود ریکارڈ کے ساتھ عدالت کے سامنے پیش ہوجائیں کیونکہ پچھلی دو تاریخوں سے فائنانشل کمشنر محکمہ داخلہ، ڈویژنل کمشنر جموں اور ایس ایس پی کشتواڑ کو ہدایات جارہی ہیں کہ وہ نظر بندی کا ریکارڈ پیش کریں مگر وہ ناکام رہے۔ حبس ِ بے جاعرضی میں مدعی سلمان سجاد کی طرف سے پیش ہوئے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ 20اکتوبر2022کو حکم نامہ زیر نمبرPITNDPS 31/2022کے تحت مدعی زیر ِ حراست ہے۔ اس حوالے سے نظر بندی ریکارڈ پیش کرنے کو کہاگیاکہ مگر لیت ولعل کا مظاہرہ کیاجارہا ہے ۔ جسٹس نے کہاکہ ایسے معاملات جس میں نظر بندافراد کی ذاتی آزادی کا مسئلہ ہو، میں حکومتی وانتظامی سطح پر عدالتوں میں مقدمات کے تئیں غیر سنجیدگی تشویش کن ہے۔ جس سے ایسی عرضیوں کے نپٹارے میں غیرضروری تاخیر ہوتی ہے۔ جسٹس جاوید اقبال وانی نے 12اکتوبر2023کو آئندہ تاریخ پر ڈویژنل کمشنر کو از خود ریکارڈ کے ساتھ عدالت میں پیش ہونے کو کہا۔