لسانہ میں سرکاری پرائمری اسکول کی اراضی پر غیر قانونی قبضہ

مقبوضہ اراضی بازیاب کر کے چاردیواری کرانے کی مانگ

سرنکوٹ//ضلع پونچھ کے تعلیمی زون سرنکوٹ میں حلقہ پنچایت لوہر لسانہ وارڈ نمبر 7محلہ ٹھانڈہ میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول پر ایک مقامی شخص نے غیر قانونی طور قبضہ جما رکھا ہے جس وجہ سے طلبا واساتذہ کو سخت مشکلات کاسامنا ہے۔ سال 1989-90میں قائم اس اسکول کی تعمیر کے لئے مرحوم ہدایت خان نے اراضی دی تھی جس پر پڑوس میں رہنے والے محمد زمان خان ولد خان ملک نے قبضہ جمارکھاہے۔ ذرائع نے بتایاکہ شروع میں اسکول کی اراضی دو کنال تھی لیکن مذکورہ شخص نے محکمہ مال کے ساتھ ملی بھگت کر کے اسکول اراضی کا ریکارڈ اپنے نام بنوا لیا۔ چند سال قبل اسکول اراضی کی نشاندہی کی گئی تو اُس وقت بھی مذکورہ شخص نے وہاں پر زبردست ہنگامہ کیا۔ جس کے بعد اسکول کے نام پر دس مرلے اراضی درج کی گئی لیکن اِس وقت اسکول عمارت کو چھوڑ کر آس پاس ساری اراضی پر قبضہ جما لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئے روز روزانہ محمد زمان کی اہلیہ تعظیم اختر اپنے بیٹے اور بیٹیوں کے ہمراہ ، اسکول کے آس پاس کبھی اراضی کھود دیتے ہیں، اساتذہ کے ساتھ گولی گلوچ کی جاتی ہے۔ طلبا کے ساتھ بدتمیزی کی جاتی ہے۔ اگر ذرا کاغذ بھی باہر پڑ جائے تو وہ لڑائی پر اُتر آتے ہیں۔ مارننگ اسمبلی بھی بچوں کی برآمدے میں ہی کرائی جاتی ہے۔ مقامی لوگوں نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن جموں، چیف ایجوکیشن افسر پونچھ اور زونل ایجوکیشن افسر سرنکوٹ مطالبہ کیا ہے کہ اسکول کی اراضی بازیاب کر کے اِس کی چار دیواری کرائی جائے اور غیر قانونی قابضین کیخلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے۔ اس ضمن میں جب زونل ایجوکیشن افسر سرنکوٹ شمیم بخاری سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے بتایاکہ”میری نوٹس میں متعلقہ فسٹ ٹیچر نے کبھی یہ بات نہ لائی، اگر نوٹس میں لایا ہوتا تو ضرورکارروائی ہوتی، آج ہی اس ضمن میں جانکاری حاصل کر کے ضروری کارروائی کرو¿ں گی۔