ادیب ،شاعر، محقق , صحافی، افسانہ نگار خوش دیو مینی کی ادبی خدمات

ادیب ،شاعر، محقق , صحافی، افسانہ نگار خوش دیو مینی کی ادبی خدمات
ٹیگورہال سرینگر میںکلچرل اکیڈمی کے زیر اہتمام خصوصی نشست
الطاف حسین جنجوعہ
سرینگر//جموں وکشمیر کلچرل اکیڈمی نے مختلف زبانوں میں ممتاز شعرا، ادبا سے ملاقات کا سلسلہ شروع کیا ہے تاکہ اُن کی ادبی خدمات سے موجودہ نسل کو روشناس کرایاجاسکے۔ اسی سلسلہ کی کڑی کے طور ہفتہ کے روز ٹیگور ہال سرینگر میں سرحدی ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والے مایہ ناز ادیب ،شاعر، محقق , صحافی، افسانہ نگار خوش دیو مینی کے ساتھ ایک ملاقات کا انعقاد کیا گیا۔ اس نشست کی صدارت کلچرل اکیڈمی کے سابقہ نائب صدر و سابقہ سیکریٹری ظفراقبال منہاس نے کی جبکہ عبدالرشید قریشی کرناہی اور خوش دیو مینی کی اہلیہ کملیش مینی بطورمہمان ذی وقارتھیں۔ ڈاکٹر مرزا فاروق انوار انچارج صوبائی دفتر کشمیر بطور میزبان ایوان صدارت میں موجود رہے۔نشست کے دوران نوجوان محقق و افسانہ نویس زبیر احمد قریشی نے خوش دیو مینی کی مختلف ادبی،شعری، تمدنی ، سماجی و صحافتی خدمات پر اپنا مقالہ پیش کیا جسے بے حد سراہا گیا۔ تقریب کے دوران خوش دیو مینی نے اپنی زندگی اور ادبی خدمات کے طویل سفر کے حوالے سے مفصل گفتگو کی ۔حاضرین کے استفسارات کے جوابات آپ نے مفصل طور پر تجربات کی روشنی میں دیئے۔ ضلع پونچھ کی تحصیل سرنکوٹ کے گاو¿ں فضل آبادمیں پیدا ہوئے ڈی مینی زمانہ طالبعلمی میں کالج میگزین ’آئینہ ‘کے ایڈیٹر رہے۔ریاضی میں سال 1970کو جموں یونیورسٹی سے ایم ایس سی میں گولڈ میڈلسٹ رہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ عہدے سے سرکاری ملازمت کا آغاز۔2000میں KASمیں انڈیکشن ہوئی اور بطور ایڈیشنل سیکریٹرے عہدے سے سبکدوش ہوئے۔1978میں قائم ’کرشن چندر کلب‘کے تحت ادبی سرگرمیوں میں حصہ لیتے رہے۔1991میں کرشن چندر کی زندگی اور فن پر کل ہند ادبی محفل کا انعقاد۔ اُن کی تصانیف میں سال1979میں پہلا ا±ردو افسانوی مجموعہ ’چادر‘،1980میں پونچھ کے تاریخی وتحقیقی مقالوں پر مبنی کتاب’پونچھ‘،1983میں پہلا پہاڑی افسانوی مجموعہ ’ا±ڑیکاں‘،پونچھ میں پنجابی لوک ادب پر پنجابی کتاب’رمزاں‘،1984میں پنجابی کتاب طنز و مزاح پر کتاب’گپیں‘،1988 میںتاریخ پونچھ،مکمل تاریخ ِ راجوری،1988میں پہاڑی افسانوی مجموعہ ’برتیاں‘،2000 ’سید غلام شاہ بادشاہ شاہدرہ شریف‘،2002میں ا±ردوشعری مجموعہ ’شاند کے ساتھ‘،2005پہاڑی شعری مجموعہ’سنگن‘،2006’پہاڑی قبائل‘،2009میں انگریزی کتاب ’Poonch- The Battle Field of Kashmir‘،متاحِ فکر ودانش’دربار باباجی صاحب لارویؒ کی مکمل تاریخ‘،2016 پہاڑی ڈرامہ’دل دریا‘،2022پہاڑی گوجری اور ا±ردو شاعری مجموعہ’یاد ہے تم کو‘،2022’صوبہ جموں کی تمدنی تاریخ‘اور2023جموں وکشمیر کا لوک ادب شامل ہیں۔اس تقریب میں محمد سلیم بیگ، عبدالرشیدلون غمگین، میر غلام حیدر ندیم، محمد منشاءخاکی، میاں ارشاد قمر، پرویز مانوس، عبدالسلام کوثری، سلیم ساگر، عبدالواحد منہاس، جاوید اقبال خان، محمد ایوب خان ، منظور منہاس، عطا اللہ ممتاز، عقیل عباسی، بلال احمد خان، زاکر حسین چاڑک، لیاقت عباس، مقبول ساجد، تاج الدین تاج، عبدالقیوم ڈار، محمد اقبال لون، نظیر دلجانی، گلاب الدین جزا، محمد رفیق زخمی، عبدالمجید زندہ دل، مشکور احمد شاد، اشفاق دانش ترک، محمد عبداللہ ناطق، امتیاز احمد خان، خورشید منور، عبدالروف قریشی کے علاوہ پہاڑی زبان کے کئی نامور ادیبوں نے کثیر تعداد میں موجود تھے۔ اس پروگرام کے فورا بعد ایک مشاعرہ بھی منعقدہوا جس میں تقریبا دو درجن شعراءنے شرکت کی۔ تقریب کے فرائض نظامت پہاڑی شیرازہ کے مدیر محمد ایوب میر کرنائی نے انجام دی۔