ناقص اور جعلی کھاد و ادویات سے مالکان باغات کو کروڑوں روپئے کا نقصان ہونے کا اندیشہ

ناقص اور جعلی کھاد و ادویات سے مالکان
باغات کو کروڑوں روپئے کا نقصان ہونے کا اندیشہ
اڑان نیوز
سرینگر//ناقص اور غیر میعاری کھاد اور ادویات سے مالکان باغات کو کروڑوں کا نقصان ہوچ±کا ہے۔جبکہ جنوبی کشمیر میں درجنوں علاقوں کے مالکان باغات کا کہنا ہے کہ بازاروں میں نقلی ادویات اور ناقص کھاد بڑے پیمانے پر دستیاب ہے اور حکومت اس پر قدغن لگانے میں پوری طرح سے ناکام ہو چ±کی ہے جس کی وجہ سے میوہ صنعت مکمل طور پر تباہ ہو چ±کی ہے جبکہ قومی و بین القوامی منڈیوں میں بھی کشمیر ی سیب و دیگر میوہ جات کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ وادی میں ناقص اور غیر معیاری کھاد اور مالکان باغات کو جعلی ادویات فراہم کرنے سے میوہ صنعت تباہ ہونے کے دھانے پر پہنچ گئی ہے۔جنوبی کشمیر کے شوپیان ،کولگام اور اننت ناگ کے درجنوں مالکان باغات کے ایک وفد نے نمائندے کو بتایا کہ متعلقہ محکمہ کی جانب سے کسانوں اور زمین داروں کو فراہم کی گئی تھیں اور جو کھاد و ادویات بازاروں میں دستیاب ہے وہ غیر معیاری اور جعلی پائی گئی جس کی وجہ سے سیب اور دیگر میوہ جات کو کئی بیماریوں نے اپنی لپیٹ میںلے لیا ہے خاص کر سکیب نے سیب کو ب±ری طرح سے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔وفد نے بتایا کہ اگرچہ اس سلسلے میں اخبارات میں کئی ماہ پہلے یہ خبریں شائع ہو چکی تھیں کی بازاروں میں غیر معیاری ادویات دستیاب ہے تاہم حکومت نے کسانوں اور مالکان باغات کو معیاری ادویات فراہم نہیں کیں جس کی وجہ سے میوہ صنعت کو کافی نقصان پہنچا ہے اور رواں سال میں میوہ و دیگر فصل میں 40فیصدی کمی واقع ہوئی ہے جس کے نتیجے میں اس صنعت سے وابستہ افراد کو کروڑوں کے نقصان سے دوچار ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس دوران وفد نے اس بات کا انکشاف کیا کہ قومی و بین الاقوامی میوہ منڈیوں میں بھی کشمیر میں ا±گائے جارہے میوہ کو سکیب و دیگر بیماریاں لگنے سے نقصان پہنچ رہا ہے اور مذکورہ منڈیوں میں کشمیر ی میوہ کی کوئی خاص خریداری نہیں ہو پارہی ہے۔