دنیا میں غریبی سے بری کوئی چیز نہیں وزیر اعظم میں غرباء کی خدمت کا غیرمعمولی جذبہ: گورنر

نیوزڈیسک
جموں //جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ دنیا میں غریبی سے بری کوئی چیز نہیں۔ بقول ان کے دنیا میں بہت کم رہنما ایسے ہوتے ہیں جو غرباء کے بارے میں سوچتے ہیں۔ حضرت علی تب تک نہیں سوتے تھے جب تک پورے شہر میں یہ دیکھ کر نہیں آتے کہ سبھوں نے کھایا کھایا ’یا‘ نہیں، کوئی بھوکا تو نہیں رہ گیا۔ گورنر موصوف کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی بھی غرباء کے تئیں غیرمعمولی ہمدردی رکھتے ہیں۔ وہ صرف تین گھنٹے سوتے ہیں۔ ستیہ پال ملک نے یہ باتیں منگل کے روز یہاں ’پردھان منتری شرم یوگی مان دھن‘سکیم کی لانچنگ کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہیں۔ یہ سکیم غیر منظم شعبے سے وابستہ مزدوروں کے لئے ہیں۔ گورنر موصوف نے کہا ’دنیا میں غریبی سے بری کوئی چیز نہیں ہے۔ یہ بہت بری چیز ہے۔ ایسے لیڈر بہت کم پیدا ہوتے ہیں جو غریبوں کے بارے میں سوچتے ہیں۔کرشنا، سداما کے پیر دھوتا تھا۔ حضرت علی رات کو سوتے نہیں تھے جب تک سارے شہر میں یہ دیکھ کر نہیں آتے کہ سارے لوگوں نے کھانا کھایا کہ نہیں کھایا۔ دنیا میں سب طرح کے لوگ آئے ہیں۔ مودی جی میں بھی وہ خصوصیات ہیں‘۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’پروٹوکول یہ ہے کہ جب وزیر اعظم کسی ریاست کے دورے پر آتے ہیں تو سب سے پہلے ریاست کے گورنر ان کا استقبال کرتے ہیں۔ گورنر وزیر اعظم کی گاڑی میں بیٹھتے ہیں۔ دونوں کو بات چیت کا موقع ملتا ہے۔ میں جب بہار کا گورنر تھا تومیں نے مودی جی سے کہا کہ سنا ہے کہ آپ بہت کم سوتے ہیں۔ تو ان کا جواب تھا کہ میں صرف ساڑھے تین گھنٹے سوتا ہوں اور باقی گھنٹے سوچتا رہتا ہوں۔ سوچنے کے دوران نئی نئی چیزیں میرے ذہن میں آجاتی ہیں‘۔ گورنر موصوف نے کہا ’جتنی سکیمیں مودی جی نے لائی ہیں، ان کی جماعت سے وابستہ ممبران پارلیمنٹ و اسمبلی کو وہ یاد بھی نہیں ہوں گی۔ ملک میں نئی نئی چیزیں ہوئی ہیں اور یہ ان کے ہی زرخیر دماغ کی ایجادات ہیں‘۔ انہوں نے کہا ’یہ سکیم(پردھان منتری شرم یوگی مان دھن) ان لوگوں کے لئے جن کی کوئی یونین ہے نہ دفتر ہیں۔ ان کے نیتا ہیں نہ جھنڈا بردار ۔ کوئی اگر سامنے آجاتا ہے تو اپنا مقصد پورا کرکے چلا جاتا ہے۔ جن کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اس سکیم کی بدولت جتنی پنشن ملے گی اتنی میری پہلی تنخواہ تھی‘۔ گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں غریب مزید غربت کی طرف جارہا ہے جبکہ امیرامیر ہوتا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا ’اس دیش میں غریب غریب ہوتا گیا اور امیر لوگ اتنے امیر ہوتے گئے جب ان کی اونچائی دیکھتے ہیں تو ٹوپی گرجاتی ہے۔ اپنے کشمیر میں بھی دیکھتا ہوں، ایک طرف حد درجہ کی غربت ہے دوسری طرف حد درجہ کے مالدار لوگ ہیں۔ لیکن مودی جی نے ایسی سکیمیں لائیں جن کی بدولت غرباء کی مدد یقینی بن گئی ہے‘۔ گورنر نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ریاستی حکومت سکیم کے دائرے میں آنے والے مزدوروں کی پہلی قسط از خود ادا کرے گی۔ ان کا کہنا تھا ’میں یہاں ضرور کہنا چاہوں گا کہ ہم پہلے مہینے کی قسط ریاستی حکومت کی طرف سے دیں گے۔ میں سبھی پنشنرس کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس اسکیم کے دائرے میں لاسکتے ہیں‘۔