وادی کے ساتھ ساتھ ضلع رام بن کے تحصیل بانہال اور کھڑی میں مکمل بند دفعہ 35اے اورجماعت اسلامی پابندی کے خلاف رکھا گیا بند

دانش وانی +قمر الدین منہاس
رام بن//مشترکہ حریت قیادت اور ٹریڈرس یونین کی طرف سے دی گئی بند کال کے پیش نظر وادی کے ساتھ ساتھ ضلع رام بن کے تحصیل بانہال اور کھڑی میںبھی مکمل ہڑتال رہی ۔ ذرائع کے مطابق دفعہ 35 اے اور ریاست میں جماعت اسلامی کے لوگوں کی گرفتاری کیخلاف دیگئی ہڑتالی کال کا اثر بانہال اور کھڑی میں بھی رہا پورے دن تمام دوکانیں و دیگر کاروباری ادارے بند رہے ۔جبکہ رابطہ سڑکوں پر بھی مقامی ٹریفک متاثر رہا جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی تھی ۔رہے۔گذشتہ روزعدالت عالیہ میں دفعہ 35 اے کی سماعت اور بے گناہ لوگوں کی گرفتاریوں کو لیکر جے آر ایل کی طرف سے دی گئی کال پر وادی کے ساتھ ساتھ بانہال اور کھڑی میں بھی بیوپار منڈل کی طرف سے ہڑتال کی اور بازار مکمل بندر ہے۔ بیوپار منڈل کھڑی کی طرف سے دی گئی کال پر تحصیل کھڑی اور ہرنیہال کے علاقہ میں بازار کی تمام دوکانیں بند ہونے کے ساتھ ساتھ کاروباری نظام ٹھپ رہا۔اس دوران مختلف سیاسی سماجی و دینی تنظیموں اور کاروباری طبقے کے لوگوں نے دفعہ 35 اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عالیہ میں دفعہ 35 اے کو ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ دفعہ 35 اے ریاست جموں و کشمیر کی ایک خصوصی پوزیشن ہے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر نے سے برے نتائج سامنے آ سکتے ہیں انہوں نے مذید کہا کہ این آئی اے کے طرف سے بے گناہ لوگوں کو ہرساں کرنا اور بے گناہ شہریوں کو گرفتارکر کے تنگ کرنا تشویش کن ہے انہوں نے بے گناہ لوگوں کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو گرفتارکر کے تنگ نہ کیا جائے اور ان لوگوں کو فوری طور پررہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن کو عدالت عالیہ کے ذریعے ہٹانے ریاست عوام کے حقوق کو پامال کرنے کے مترادف ہے لوگوں نے حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ ریاست جموں و کشمیر کے خصوصی پوزیشن دفعہ 35 اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے ورنہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں ۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ جماعت اسلامی دینی کام کر نے ساتھ ساتھ یتیموں بیوائوں اور غریب بچوں کی تعلیم پر کام کر رہی ہے اور پر پابندی عائید کرنا ایک سیاسی پینترا بازی لگ رہی ہے ۔ اُنہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بے گناہ لوگوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے تاکہ ریاست میں امن و امان کی صورت حال کو بنایا رکھا جا سکے ۔