پلوامہ میں مذہبی یگانگی اعلیٰ مثال قائم قدیم مندر کی مرمت مسلمان کررہے ہیں

یو این آئی
پلوامہ //پلوامہ خوکش دھماکے کے بعد پیدا شدہ پُر آشوب حالات کے بیچ کشمیری مسلمانوں نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے ہی اچھن علاقے میں قائم ایک 80 سالہ قدیم شیو مندر کی تعمیر نو کا کام شروع کرکے مذہبی یگانگی کی ایک اور درخشان مثال قائم کی ہے۔ادھر سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس احسن اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہی کشمیریت کی علامت ہے۔ اچھن پلوامہ کے مقامی لوگوں کی آرزو ہے کہ وہ وقت پھر آجائے جب یہاں بہ یک وقت مسجد کے میناروں سے اذان اور شیو مندر سے گھنٹیوں کی آوازیں فضا میں گونجتی تھیں۔مقامی لوگ، مسلم اوقاف کمیٹی کی سربراہی میں، اور گاؤں میں رہائش پذیر واحد پنڈت کنبے کے افراد اسی سالہ پرانے شیو مندرکی مرمت وتجدید کاری میں مصروف عمل ہیں۔پلوامہ کے لیتہ پورہ میں 14 فروری کو سی آر پی ایف کانوائے پر ہوئے خود کش حملے کے بعد بیرون ریاست کشمیریوں پر ہوئے حملوں کے پیش نظر مندر کا مرمتی کام کچھ دنوں کے لئے معطل رہا تاہم مقامی لوگوں نے پیر کے روز پنڈتوں کے اہم ترین تہوار ہیرتھ کے موقعہ پرمندر کا مرمتی کام دوبارہ شروع ہوا۔ایک مقامی پنڈت سنجیو کمار نے کہا کہ ہم نے مقامی اوقاف کمیٹی سے شیو مندر کی تعمیر نو کے لئے مدد طلب کی تو وہ فوراً ہمیں مدد کرنے پر تیار ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اچھن میں ہم لوگ امن اور مذہبی بھائی چارے کے ساتھ زندگی گذررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مندر کا مرمتی کام مکمل ہوتے ہی مورتی کو پوجا کے لئے نصب کیا جائے گا۔ایک مقامی مسلم محمد یوسف نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ وقت بہت جلد آئے گا جب یہاں مسجد سے اذان کی آواز اور مندر سے گھنٹیوں کی آواز ایک ساتھ فضا میں گونجے گی۔مہا شیو راتری جو ہیرتھ کے نام سے بھی مشہور ہے کے موقعہ پر جب مندر کا مرمتی کام دوبارہ شروع ہوا تو مندر میں لوگوں کی تواضع قہوہ سے کی گئی۔