دارالعلوم انوریہ ڈگیانہ میں جلسہ تقسیم اسنا د و دستار بندی 25حفاظ کرام کو تصدیقات واسناد سے نوازاگیا

اڑان نیوز
جموں//دارالعلوم انوریہ ڈگیانہ میں جلسۂ تقسیم اسنادو محفلِ دستار بندی حفاظ کرام و ابنائے قدیم زیر صدارت حضرت مولانا حکیم الدین قاسمی منعقد کیا گیا۔نظامت کے فرائض اجمل ندوی مہتمم دار العلوم انوریہ نے انجام دیے جبکہ سرپرست عمومی کی حیثیت سے مولانا غلا م قاد ر نے شرکت کی جس میںتقریباً ۳۵؍حفاظ کرام کو تصدیقات و اسنادسے نوازا گیا ۔جب کہ امسال شعبہ حفظ سے فارغ ہونے والے چار حفاظ کرام کی دستار بندی شہر کے موقر علماء کے ہاتھوں بھی ہوئی ۔اجلاس میں شرکت کرنے والے والدین اور سرپرستوں نے اساتذہ دارالعلوم کی محنتوں کو سراہا اور دارالعلوم کے مہتمم کو مبارکباد دیتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا کہ اساتذہ کی جہد مسلسل کے بغیر بچو ں کی یہ کامیابی ممکن نہیں تھی۔واضح رہے کہ جلسہ میں ریاست کی جن مشہورومعروف شخصیات نے شرکت کی ان میں مفسر قرآن حضرت مولانا فیض الوحید قابل ذکر ہیں ۔خطا ب میں انہوں نے معاشرے کی زبو ںحالی کو بیان کرتے ہوئے عوام الناس کو باخبر کیا کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت کے حوالہ سے خود پر عائد ہونے والے فرائض اور ذمہ داریوں کو خوب اچھی طریقہ پر بہرحال انجام دیں۔تب ہی جاکر ہماری معاشرتی زندگی بہتر ہوسکتی ہے ۔معاشرہ تباہی کی طرف جارہا ہے اور اس تباہی سے اس کو بچانے کا واحد ذریعہ دینی اور قرآنی تعلیم ہے ۔اس اجلاس عام کی ایک خاص کڑی’’ محفل حسن قرآت ‘‘تھی جس میں ریاست کے چنند ہ قراء کرام نے شرکت کرکے قرآن پاک کو اپنے مخصوص انداز میں پڑھ کر حاضرین اور ناظرین کو خوب خوب محظوظ کیا ۔اس موقع پر منعقدہ آخری نشست میں مولانا فتح محمد صاحب کا تاریخی خطاب ہوا جس میں انہوں نے معاشرتی سطح پر تعلیم کی کمی و دینی مزاج سے غفلت کی بنیا د پر ہونے والے بگاڑ کا ذکر کرتے ہوئے اپنے البیلے اور خوبصورت انداز میں اس کی اصلاح کی تلقین کی اور یہ حقیقت واضح کردی کہ دینی تعلیمات کو مضبوطی سے اپنائے بغیر ہمارے مسائل اور مشکلات حل نہیں ہوسکتے ۔سب سے آخر میں حضرت مولانا شکیل الرحمان صاحب ندوی چیرمین علی میاں ندوی ٹرسٹ جموں کا نہایت پرمغز اور معنی خیز خطا ب ہوا۔جس میں انہوں نے وقت کے سلگتے ہوئے مسائل پر روشنی ڈالی اور حل بھی پیش کیا۔انہوںنے تمام ابنائے قدیم ،حفاظ کرام اور قراء حضرات کے لیے حوصلہ افزا کلمات کہے اور ان تمام کو اپنے ہاتھوں سے دارالعلوم کی طرف سے پیش کیے جانے والے انعامات تقسیم کیے۔انہوںنے اس موقع پر دارالعلوم میں زیر تعلیم تمام طلبا کی جم کر حوصلہ افزائی فرمائی اور انہیں محنت و لگن سے تعلیم کی تحصیل میں لگے رہنے کی تلقین کی ۔اخیر میں منتظمین کی جانب سے تمام بزرگان دین, مقررین,اور معاونین و مخلصین حضرات کا شکریہ ادا کیا گیا بالخصوص مولانا شکیل الرحمن ندوی صاحب کا جنہوں ہر اعتبار سے ادارہ ہذا کیلئے اپنے تعاون کو شامل حال رکھا.ریاست میں انکی بے شمار ملی فلاحی رفاہی خدمات کو سراہتے ہوئے مقامی حضرات اور منتمین نے اعزازی ایوارڈ بھی مولانا کی خدمت میں پیش کیا .اور دعا کی کہ اللہ تمام شرور وفتن سے محفوظ رکھتے ہوئے آپ سے اور ادارہ ہذا سے خوب سے خوب دین کا کام لے.مولانا موصوف کی دعا پر پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔