بغیر میٹر کوئی بھی آٹو رکشا سڑک پر نہ چلنے پائے آئی جی ٹریفک بسنت رتھ کا نیا حکم نامہ، ماتحت عملہ کوسختی سے عمل آوری کی ہدایات دی

الطاف حسین جنجوعہ
جموں//ریاست جموں وکشمیر میںبگڑے ٹریفک نظام میں سدھار لانے کے لئے جاری تیز طرار کوششوں کے تحت آئی جی پی ٹریفک بسنت رتھ نے زیادہ کرایہ وصول کرنے والے آٹو رکشاوالوں کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت دی ہے۔انہوں نے بغیر میٹرریاست بھر میں چلنے والے آٹو رکشا والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سلسلہ میں انہوں نے باقاعدہ ایک حکم نامہ زیر نمبرTHQ/GB/2018جاری ہے جس میںانہوں نے کہاہے کہ دیکھنے میں آیا ہے کہ ریاست بھر میں آٹورکشا بغیر میٹر کے چل رہے ہیں اور مسافروں سے اپنی من مرضی کے مطابق کرائے وصول کئے جارہے ہیں۔انہوں نے ایس ایس پی ٹریفک جموں سٹی، ایس ایس پی ٹریفک رورل کشمیر، ایس ایس پی ٹریفک رام بن قومی شاہراہ، ایس ایس پی ٹریفک سٹی جموں اور ایس ایس پی ٹریفک رورل جموں کو ہدایت دی ہے کہ آٹورکشا والوں کے خلاف خصوصی مہم شروع کی جائے ، اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ آٹو رکشا میں مناس میٹر ہونا چاہئے اور میٹرریڈنگ کے مطابق مسافروں سے کرایہ وصول کی جائے۔ آئی جی پی نے تمام ایس ایس پی ٹریفک سے کہا ہے کہ وہ ماتحت افسران واہلکاران کو سختی سے ہدایات پر عمل آوری کرنے کو کہیں۔یاد رہے کہ پچھلے کئی برس سے لگاتار لوگوں کا مطالبہ رہاہے کہ آٹو رکشا میں میٹر نصب کئے جائیں لیکن اس پر عمل نہیں ہورہا۔ کئی انتظامی میٹنگوں میں ڈائریکشن بھی جاری ہوئیں۔ اراکین قانون سازیہ اور حکومت کی طرف سے بھی بارہا آٹو میں میٹرنصب کرنے کی بات کی گئی لیکن زمینی سطح پر اس ابھی تک عمل نہیں ہوا ہے جس وجہ سے لگاتارعام مسافر پریشان حال ہیں۔آٹورکشا والوں کی lobbyاتنی زیادہ مضبوط ہے کہ حکومت اور انتظامیہ بھی ان کے آگے ہمیشہ گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئی ہے جس سے انہوںنے لوٹ مارجاری رکھی ہے۔ جموں شہر اور ریاست کے دیگر قصبہ جات وشہروں میں آٹورکشامسافر کی مجبوری اور ضرورت کو بھانپ کر اس کے مطابق کرایہ وصول کرتے ہیں۔ صبح صادق، صبح سویرے، دن کو، بعد دوپہر، شام، شام دیر گئے، ہڑتال کے دن، ایجی ٹیشن یا چکہ جام کے دن الگ الگ کرایہ وصول ہوتاہے۔