اسرائیکل ایک دہشت گرد ریاست ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کا بیان

ایجنسیاں
استنبول// ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے امریکہ کے ذریعہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کو ایک دہشت گرد ریاست قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کئے جانے کے اس یکطرفہ فیصلے کے خلاف لڑائی کے لئے اپنے تمام تر وسائل کا استعمال کریں گے۔ترکی کے سیواس کے سینٹرل سٹی میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکی کے صدر نے کہا کہ فلسطین بالکل معصوم ہے اور جہاں تک اسرائیل کا تعلق ہے تو یہ ایک دہشت گرد ریاست ہے۔ ہاں، دہشت گرد ریاست۔عرب نیوز ڈاٹ کام کے مطابق، اردوغان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ یروشلم کو ایک ایسی ریاست کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے جو بچوں کا قتل عام کرتی ہو۔ غور طلب ہے کہ امریکہ کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے متنازع فیصلے کے بعد ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس متنازعہ فیصلہ کے فورا بعد انقرہ میں واقع امریکی سفارت خانہ کے پاس ترکی کے عوام نے زبردست احتجاج کیا تھا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس متنازعہ فیصلہ کے فورا بعد انقرہ میں واقع امریکی سفارت خانہ کے پاس ترکی کے عوام نے زبردست احتجاج کیا تھا۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس متنازعہ فیصلہ کے فورا بعد انقرہ میں واقع امریکی سفارت خانہ کے پاس ترکی کے عوام نے زبردست احتجاج کیا تھا۔ اس حوالے سے ترک صدر رجب طیب اردوغان اور اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے تلخ بیانات بھی سامنے آئے ہیں۔ اردوغان کے اس خطاب کے چند گھنٹوں بعد اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے لیڈر سے لیکچر نہیں لیں گے جو کردستان کے دیہاتوں پر بم برساتا ہے اور دہشت گردوں کی مدد کرتا ہے۔