ایران کے شہر کرمان میں دھماکہ، 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کا خدشہ

نئی دہلی/تہران، ایران کے کرمان شہر میں بدھ کو ہوئے دو بم دھماکوں میں سو سے زیادہ افراد ہلاک اور تقریباً 150 زخمی ہو گئے۔ حکام نے ان حملوں کو ‘دہشت گردی کی کارروائی’ قرار دیا ہے۔

ایران کی خبر رساں ایجنسی اور دیگر میڈیا چینلوں کی رپورٹ کے مطابق یہ زور دار دھماکے ایران کی مشہور سیکیورٹی فورس ریولیوشنری گارڈ کے سابق سربراہ کاشم سلیمانی کی قبر کے باہر کچھ وقفوں سے ہوئے۔

یہ مقام دارالحکومت تہران کے جنوب مشرق میں 820 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

ایران کی مرکزی خبر رساں ایجنسی نے صوبہ کرمان کے نائب گورنر رحمان جلالی کے حوالے سے کہا کہ یہ حملہ ‘دہشت گردی کی کارروائی’ ہے۔

میڈیا چینلوں کی رپورٹس کے مطابق آج سلیمانی کی برسی تھی اور اس موقع پر قبرستان کے قریب لوگوں کا ہجوم تھا۔

ان دھماکوں میں 103 افراد کے ہلاک اور 141 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

کمانڈر سلیمانی کو امریکہ نے جنوری 2020 میں عراق میں ایک ڈرون کے ذریعے کیے گئے میزائل حملے میں ہلاک کر دیا تھا۔ ان کے جنازے میں بہت بڑا ہجوم جمع تھا اور بھگدڑ میں 53 افراد ہلاک اور دو سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

کچھ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ کرمان میں بدھ کو ہونے والے دو دھماکے دس منٹ کے فاصلے پر ہوئے۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو خالی کرا لیا ہے