10جماعتیں کے312طلاب کے لئے2کمرے اور 4اساتذہ گورنمنٹ ہائی سکول گنوت ضلع رام بن میں شعبہ تعلیم کی زبوں حالی کا مظہر جو کمرے تعمیر ہوئے ان پر محکمہ کے ساتھ تنازعہ کے باعث زمین مالک نے خود قبضہ جما لیا

ابرار سوہل
رام بن // ایک طرف ریاستی حکومت ، بالخصوص رےاستی وزیر برائے تعلیم آئے روز سرکاری سکولوں میں تعلیمی معےار کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرنے کے دعوے کر تے ہیں لیکن پہاڑی ضلع رام بن کے دور دراز علاقوں میں آج بھی ایسے سکول ہیں جن کو دیکھ کر ےقیناً زمانہ قدیم کی ےاد آ جاتی ہے ۔ ایک مثال گورنمنٹ ہائی سکول گنوت کی ہے جہاں10 جماعتوں کے 312 طلبا کو محض 4 اساتذہ میسر ہیں ۔ ستم ظریفی ےہ کہ سکول کی عمارت کے نام پر تاحال صرف دو کمرے ہیں جو کلاس روم ، لیبارٹری ، لائبریری ، ہیڈ ماسٹر روم اور دفتر کا کام دیتے ہیں۔ سکول میں زیر تعلیم بچوں کو پانی ، بجلی اور دیگر سہولیات فراہم کر نا تو کہاں ، ابھی تک بنیادی ڈھانچہ بھی قائم نہیں کیا گیا ہے۔حالانکہ سرو شکھشا ابھیان اور را شٹریہ مادھیمک شکھشا ابھیان کے تحت رقومات دستےاب ہیںلیکن محکمہ تعلیم گذشتہ پانچ سال میں سکول کی عمارت تعمیر نہ کر سکا ہے ۔ سکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ جب 10کلاسوں کو پڑھانے کے لئے صرف4اساتذہ ہوں تو تعلیمی معیار کس طرح بہتر ہو سکتا ہے ۔ ان کے مطابق وہ قصبہ جات میں اپنے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے نہیں بھیج سکتے کیونکہ ان کے پاس اتنے مالی وسائل نہیں لیکن مقامی سکول کی حالت ایسی ہے کہ ان کے بچوں کا تعلیمی مستقبل تاریک ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکول میں عمارت کی عدمِ دستیابی کی وجہ سے کھلے میں کلاسیں لگائی جاتی ہیں اور جب کبھی بارش ہو تی ہے تو بچوں کو چھٹی کر کے گھر بھیج دیا جا تا ہے ۔ گنوت کے سابق سرپنچ نے بتاےا کہ سال 2014میں اس وقت کے چیف ایجوکیشن آفیسر رام بن ونود کمار سونی نے اس علاقے کا پیدل دورہ کر کے ہائی سکول میں عملہ کی قلت جلد دور کرنے کی ےقین دہانی کرائی تھی لیکن بدقسمتی سے آج تک انہیں اس کے پورے ہو نے کا انتظار ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد کئی چیف ایجوکیشن آفیسر آئے اور چلے گئے لیکن ہائی سکول گنوت کی حالت نہیں بدلی اور شاےد اس کے بعد اس کرسی پر سے تین دیگر افسر آ کے تبادلہ ہو گئے لیکن ہائی سکول گنوت میں عملہ کی قلت دور نہ ہو سکی۔ انہوںنے کہا کہ مرکزی معاونت والی سکیم آر ایم ایس اے کے تحت سکول کی عمارت کا کام سال 2014میں شروع کیا گےا تھا لیکن کبھی ایک اور کبھی دوسرے بہانے سے آج تک تکمیل کا منتظر ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق ایس ایس اے کے تحت چند کمرے تعمیر بھی گئے تھے لیکن ٹھیکیدار اور دفتر کے ملازمین کے مابین جھگڑے کی وجہ سے زمین مالک نے ان پر قبضہ جماےا ہوا ہے۔گورنمنٹ ہائی سکول گنوت کی حالت زار سے متعلق جب چیف ایجوکیشن ا ٓفیسر رام بن سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا انہوں نے حال ہی میں عہدہ سنبھالا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملہ کی تحقیقات کریں گے اور اعلیٰ حکام سے بات کر کے مسئلہ کا حل نکالیں گے ۔