منی لانڈرنگ کیس شاہدیوسف کی عدالتی تحویل میں توسیع

اُڑان نیوز
نئی دہلی//قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) کی خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کے سلسلے میںگرفتار متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین کے فرزندشاہد یوسف کی ضمانتی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کی عدالتی تحویل میں22دسمبر تک کی توسیع کے احکامات صادر کئے ہیں ۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے 24اکتوبر کو حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین کے بیٹے سید شاہد یوسف کو پوچھ تاچھ کےلئے نئی دلی طلب کرنے کے بعد باضابطہ طور گرفتار کرلیا۔شاہد یوسف کو منی لانڈرنگ کے سلسلے میںحراست میں لیا گیا ہے اور یہ کیس سال2011کا ہے۔ان پر انڈین پینل کوڈ(آئی پی سی) اورغیر قانونی سرگرمیوں کے انسدادسے متعلق قوانین کی کئی دفعات کے تحت الزامات عائد کئے گئے ہیں۔عدالت نے گرفتاری کے بعد انہیں ایک ہفتے کی جسمانی ریمانڈ پر این آئی اے کی تحویل میں دیا تھاجس کے بعد انہیں عدالتی ریمانڈ کے تحت تہاڑ جیل دلی میں نظر بند کیا گیا۔ سید شاہد یوسف نے اس دلیل کے ساتھ این آئی اے کی خصوصی عدالت میں ضمانت پر رہائی کی درخواست دی تھی کہ ان کے پیچھے ان کے اہل خانہ کی دیکھ بال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پیر کے روز انہیں پٹیالہ ہاﺅس کورٹ کمپلیکس میں ایجنسی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ انہیں دوپہر 11 بجکر 45 منٹ پر عدالت لایا گیا اور قریب ڈیڑھ بجے عدالتی کارروائی ختم ہونے کے بعد واپس جیل منتقل کیا گیا۔ عدالت نے یہ کہتے ہوئے ان کی ضمانتی درخواست مسترد کی کہ ان کے بھائی ان کے اہل خانہ کا خیال رکھ رہے ہیں۔ عدالت نے ان کی عدالتی تحویل میں22دسمبر تک کی توسیع کے احکامات بھی صادر کئے ۔واضح رہے کہ ایجنسی کے ہاتھوں گرفتار کئی مزاحمتی لیڈران اور تاجر پہلے ہی عدالتی تحویل کے تحت اسی جیل میں نظر بند ہیں۔