فاروق عبداللہ اقتدار میں ہوتے ہیں تو کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ بتاتے ہیں: جتیندر سنگھ

اڑان نیوز
جموں//وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بیان کہ ’کشمیر کا جو حصہ پاکستان کے پاس ہے، وہ پاکستان کا ہے‘ کے ردعمل میں کہا کہ فاروق عبداللہ کی باتوں کو سنجیدگی سے لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فاروق عبداللہ جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو کہتے ہیں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور جب اقتدار سے باہر ہوتے ہیں تو ایسی باتیں کرتے ہیں۔ جتیندر سنگھ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں 1994 میں متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ’جموں وکشمیر کو لیکر‘ اگر کوئی مسئلہ ہے تو وہ محض یہ ہے کہ پاکستان کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر کو واپس حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قرارداد کی منظوری کے وقت نیشنل کانفرنس نے کوئی اعتراض ظاہر نہیں کیا تھا۔ ڈاکٹر سنگھ نے ہفتہ کو یہاں ایک نیوز پورٹل سے بات کرتے ہوئے کہا ’فاروق عبداللہ کی باتوں کو سنجیدگی سے لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ وہ جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو کہتے ہیں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔ جب اقتدار سے باہر ہوتے ہیں تو ایسی باتیں کرتے ہیں۔ یہ وہی فاروق عبداللہ ہیں جنہوں نے اقتدار میں کہا تھا کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں موجود جنگجوؤں کے کیمپوں پر حملے کئے جانے چاہیے‘۔ انہوں نے کہا ’ سنہ 1994 میں بھارت کی پارلیمنٹ میں ایک قرار داد منظور ہوئی جس کی تمام جماعتوں نے تائید کی ۔ اس قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اگر جموں وکشمیر کو لیکر کوئی مسئلہ ہے تو وہ یہ ہے کہ کس طرح پاکستان زیر قبضہ کشمیر کو بھارت کے کشمیر کا حصہ بنایا جائے‘۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اس وقت نیشنل کانفرنس نے کوئی اعتراض ظاہر نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا ’ ان کے والد (شیخ محمد عبداللہ) نے تو اٹانومی کو آج سے 40 سال پہلے اس وقت طلاق دی جب وہ 1975 ء میں ریاستی کے وزیر اعلیٰ بنے‘۔