آزادی کی جگہ بہتر نظریہ دینے کی ضرورت کشمیر مسئلے کا واحد حل بات چیت ، مودی کے پاس واضح اکثریت ، تاریخ رقم کر سکتے ہیں :محبوبہ مفتی

 

یو این آئی
نئی دہلی// وزیراعلی محبوبہ مفتی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے پاس واضح اکثریت ہے اور اگر وہ طے کرلیں تو کشمیر مسئلے کا مستقل حل نکال کر تاریخ رقم کرسکتے ہیں۔ایک انگریزی اخبار کے مطابق محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر مسئلے کے حل کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے بات چیت۔انہوں نے کہا ،”مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ جب مرکز کے ایک نمائندے کو بات چیت کے لئے بھیجا گیا ہے اور انہیں کابینہ سکریٹری کا درجہ دیا گیا ہے جبکہ اس سے پہلے کسی بھی مذاکرات کار کو یہ درجہ نہیں دیا گیا تھا۔ مفتی نے کہا کہ اس بار ایسے وزیر اعظم ہیں جو بہت ہی طاقت ور ہیں اور ان کے پاس واضح اکثریت ہے ۔اگر وہ طے کرلیں تو وہ مکمل صورتحال کو بدل سکتے ہیں اور ہمیشہ -ہمیشہ کے لئے کشمیر مسئلے کو حل کرکے تاریخ رقم کرسکتے ہیں۔پی ڈی پی -بی جے پی اتحادی حکومت کی قیادت کر رہی محبوبہ مفتی نے مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا،”وہ کشادہ ذہن اور زمین سے جڑے لیڈر ہیں۔وہ عام زبان میں بات کرتے ہیں۔میں جب پریشان ہوتی ہون تو وہ مجھے تسلی دیتے ہیں۔” مفتی نے کہا کہ خودمختاری کی بات کو ‘ملک مخالف’قرار دینا ٹھیک نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی ‘سیلف گورنمنٹ’کی بات کرتی ہے جس میں بات چیت اور میل ملاپ اور مختلف راستوں کو کھولے جانے کی بات ہے اور یہ سب کچھ ‘ایجنڈا فار الائنز ‘میں شامل ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے ساتھ حکومت بناکر انہوں نے سب کچھ داؤپر لگادیا۔کانگریس کے ساتھ بھی حکومت بنائی جاسکتی تھی اور تب انہیں اتنی تنقید کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔پیپلس ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر نے کہا کہ جمہوریت نظریے کی لڑائی ہے اور ‘آزادی’بھی ایک نظریہ ہے جسے خارج نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن وہ نہیں جانتیں کہ الگ الگ لوگوں کے لئے اس کے کیا مفہوم ہیں۔ہمیں آزادی کی جگہ اس سے بہتر نظریہ دینے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے اپنے والد سابق وزیراعلی مرحوم مفتی محمد سعید کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ریاست کا جو آئین ہے ،وہی مناسب ہے ۔آرٹیکل 370کو جموں و کشمیر کوبقیہ ہندوستان کے جوڑنے والا پل قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے عوام نے 70سال پہلے ریاست کے عوام کے ساتھ آرٹیکل پر عزم ظاہر کیا تھا۔یواین آئی