2014کے سیلاب میں تباہ اندرولہ پل کی ہنوز تعمیر نو نہ ہوسکی! 15ہزار آبادی پریشان، روزانہ جان ہتھیلی پر رکھ کر دریا عبور کرناپڑتاہے متاثرہ عوام کا جموں پونچھ شاہراہ پر5گھنٹے دھرنا، انتظامیہ نے15مئی کو پل کی تعمیر کا یقین دلایا

کالاکوٹ//سال 2014مےں تباہ کن سےلاب کی وجہ سے جہاں ضلع راجوری مےں 100کے قرےب لوگ جاں بحق ہوئے تھے وہیںکئی پل بھی اس سےلاب کی زد مےں آکر بہہ گئے تھے۔ اگرچہ سرکار نے سےلاب کے بعد کئی اعلانات کئے ۔متاثرین کی امداد، سڑکوں اورپل کو جلد از جلد مکمل کر عوام کو راحت فراہم کرنے کی بات کی تاہم 3برس گزر جانے کے بعد بھی عوام سڑکوں پر اُترنے پر مجبور ہے ۔2014کے سیلاب متاثرین جنہیں ہنوز حکومت نے نظر انداز کر کے رکھا ہے ، کے خلاف اسمبلی حلقہ کالاکوٹ کی عوام نے جموں پونچھ شاہرہ پر5گھنٹے تک بند کر احتجاجی دھرنا دیا۔مظاہرین نے2014 کے سیلاب میں بہہ جانے والے اندرولہ پل کی تاحال تعمیر نہ ہونے پر کالا کوٹ کے سابقہ رکن اسمبلی و کانگریس لیڈر اشوک شرما کی قیادت میں احتجاجی دھرنا دیا جس کی وجہ سے جموں پونچھ روڈ کلر کے مقام پر 5گھنٹے بند رہی۔ احتجاج کر رہے لوگوں کا کہنا تھاکہ پل نہ ہونے کی وجہ سے 15ہزار کی آبادی متاثر ہورہی ہے لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ۔اس سے پہلے بھی کئی بار وہ احتجاج کرچکے ہیں لیکن پل کی تعمیر نہیں کی جارہی جو بڑی بدقسمتی کی بات ہے۔سابقہ رکن اسمبلی و سےنئر کانگرےس لےڈر اشوک شرما نے میڈیا سے بات کرتے ہﺅے کہا کہ متعددبار عوام نے پل کی تعمےر کا مطالبہ کےا ۔چند روز قبل بھی اسی سلسلہ مےں ضلع ترقےاتی کمشنر دفتر کے باہر دھرنا دےا گےا جہاں ڈی سی نے دس روز مےں پل پرتعمےری کام شروع کرنے کی ےقےن دہائی کروائی تھی۔ اس کے باوجود بھی پل کی تعمےر کا کام شروع نہےں کےا گےا جس کےخلاف آج مرد و زن احتجاج پر ہےں۔انہوں نے کہا کہ سےلاب متاثرےن کے لئے مرکزی سرکار نے رےاست کے لئے بڑی رقم دی جس کا استعمال زمےنی سطح پر نہےں ہوا ۔اچھے دنوں کے خواب دےکھنے والوں کو ےہ 15ہزارکی آبادی نظر نہےں آتی جو ہر روز اپنی جان پر کھےل کر درہال عبور کرتی ہے ۔انتظامےہ نے اشوک شرما سے دھرناختم کرنے کی اپےل کی تاہم انہوں نے کہا کہ عوام کے سامنے انتظامےہ اعلان کرے کے اس پل کی تعمےر کس تارےخ کو کی جائے گی جس پر انتظامےہ نے مظاہرےن کے مطالبات کو تسلےم کرکے 15مئی کوپل کی تعمےر کا علان کےا جس کے بعد مظاہرےن نے شاہراہ کو گاڑےوں کی آمدو رفت کےلئے بحال کر دےا ،وہےں ۔احتجاج میں ےوتھ لےڈر امےت کمار و دےگر لےڈران بھی شامل تھے۔