راجوری اور پونچھ کے ہزاروں صارفین سراپا احتجاج، احاطہ عدالت میں سابقہ وزیر شبیر خان کیخلاف فلک شگاف نعرہ بازی کیسرنکوٹ عدالت پر مفاد خصوصی رکھنے والے سیاستدانوں کی گندی نظر! بجلی کے اعلیٰ حکام سے ماتحت عملہ کو فون کرواکرلوک عدالتوں میں بیٹھنے سے منع کرایا

سرنکوٹ //عدالت احاطہ سرنکوٹ میں لوگوں نے 8اپریل2017کو منعقدہ لوک عدالت میں بجلی سے جڑے مقدمات شامل نہ ہونے پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ یاد رہے کہ سرنکوٹ سبب جج (اسپیشل الیکٹری سٹی مجسٹریٹ)کے پاس پونچھ ،راجوری اور کٹھوعہ اضلاع سے لوگوں کے بجلی محکمہ سے جڑے مقدمات کے نپٹارا کا اختیار ہے۔ جن صارفین کو بجلی کا کرایہ زیادہ آیا ہوتا ہے ، انہیں سب جج سرنکوٹ میں درخواستیں جمع کرنا ہوتی ہیں، جن کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں ایک دن تاریخ دی جاتی ہے اور اس پر ان کو منصفانہ بجلی کا بل کا حکم صادر ہوتا ہے۔ اس ماہ صارفین راجوری و پونچھ اضلاع کو لو ک عدالت مےں بجلی کرایہ کی درخواستوں کے نپٹار کے لئے تارےخ رکھی گئی تھی ،لوک عدالت مےں اُس وقت صارفین کو جھٹکا لگا جب انہیں بتایاگےا کہ آج کی لوک عدالت مےں بجلی کی درخواستوں کو شامل نہےں کےا گےا ۔دونوں اضلاع سے سینکڑوںکی تعداد مےں بجلی صارفین جن مےں خواتےن اور بزرگ بھی شامل تھے، کومایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ ملی جانکاری کے مطابق محکمہ بجلی کے افسران جنہیںلوک عدالت میں محکمہ کی ترجمانی کرناتھی، نے اپنی رضامندی لوک عدالت مےں دےنے سے انکار کر دےا ۔ پوچھے جانے پر افسران نے بتاےا کہ حکام بالانے انہیں لوک عدالت مےں شرکت سے منع کیا ہے جس کے بعد عوام نے زور دار احتجاج مطاہرہ کیا ۔ مظاہرین نے سابقہ رکن اسمبلی راجوری اور سابقہ وزیر مملکت بجلی شبیر خان مردہ باد کے فلک شگاف نعرے بلند کئے جس سے وادی سرن گونج اٹھی۔ اس موقع پر وکلاءنے سراپا احتجاج عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے کہاکہ سابقہ ایم ایل راجوری شبیر خان نے اپنے ذاتی سیاسی مفادات کی خاطر غرےب عوام کے حقوق پر شب خون مارا ہے ۔ انہوں (شبیر خان)نے مبینہ طورمحکمہ بجلی کے کمشنر سیکریٹری، چیف انجینئر/سپرنٹنڈنگ چیف انجینئر کے سامنے غلط بیانی کراکرانہیںورگلاےا جس کے نتےجہ مےں محکمہ بجلی کے اعلیٰ افسران نے اپنے ماتحت آفےسران کو لوک عدالت مےں حصہ لےنے سے روکا ۔وکلاءنے محکمہ بجلی کے مذکورہ اعلیٰ افسران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اےک سےاسی پارٹی اور مفاد ذاتی رکھنے والے شخص (شبیر خان )کے بہکاوے مےں آکرعام غرےب صارفین بجلی اور محکمہ کا بھی وسےع نقصان کیا ہے۔ لوک عدالتوں کے انعقاد سے اس برس کم وپیش 57,467000 کروڑ روپے محکمہ کو آمدنی ہوئی(Revenue Generate) ہواجو اےک رےکارڈ ہے ۔اس مرتبہ بھی لوک عدالت سے لاکھوں روپے جمع ہونے کی اُمےد تھی جس پر شبےر خان نے مجرمانہ سازش کر کے غرےب لوگوں اور محکمہ بجلی کا نقصان کےا ہے ۔عوام کا غصہ سات آسمان چھو رہا تھا عوام نے اس موقع پر کہا کہ وقت آنے پر اےسے مفاد پرست اور عوام دشمن لےڈر کو عبرت ناک سبق سکھایاجائے گا ۔بار ایسو سی ایشن سرنکوٹ کے صدر ایڈوکیٹ یاسر سرفراز خان جنجوعہ نے کسی کا نام لئے بغیر کیاکہ اپنے ذاتی مفادات کی خاطر عدالتوں کو سیاست کا شکار بنانے کی قطعی اجازت نہ دی جائے گی۔ انہوں نے انکشاف کیاکہ سرنکوٹ سبب جج ، راجوری،پونچھ اور کٹھوعہ اضلاع کے لئے اسپیشل الیکٹری سٹی مجسٹریٹ ہیں، جنہوں نے عوام کو حقیقی معنوں میں انصاف فراہم کیا ہے اور ساتھ ہی ریونیو بھی جنریٹ کیا ہے لیکن ضلع کورٹ کمپلیکس پونچھ کے عدلیہ کے افسران نے عدالت عالیہ کے پاس یہ رپورٹ بھیجی ہے کہ سب جج سرنکوٹ کے پاس راجوری اور کٹھوعہ کے سپیشل الیکٹری سٹی مجسٹریٹ کے اختیارات واپس لئے جائیں جوکہ سر اسر نا انصافی ہے۔ انہوں نے اعلان کیاکہ بار اس کا سخت نوٹس لے گی اور چیف جسٹس جموں وکشمیر کو اصل حقیقت کے بارے میں آگاہ کیاجائے گا۔ دیگروکلا نے محکمہ بجلی سے تلقین کی کہ وہ فوری طور اس ناقص فےصلہ کو بدل کر دوبارہ لوک عدالت مےں حصہ لےکر غرےب عوام اور محکمہ کی بھلائی مےں حصہ ڈالےں ۔ایڈوکیٹ مرتضیٰ خان نے اس حوالہ سے اُڑان سے کو بتایاکہ انہیں محکمہ بجلی کے دوہرے معےار پر حےرت ہے کہ اےک طرف سرنکوٹ کی مخصوس بجلی کی عدالت مےں بےٹھنے سے انکار اور دوسری طرف پونچھ مےں بجلی کی درخواستوںپر اپنی آمادگی ظاہر کرنا کہاں کا اصول ہے ۔سرنکوٹ سپیشل الیکٹری سٹی مجسٹریٹ ہونے کے باوجود ضلع کورٹ کمپلیکس پونچھ میں لوک عدالت کےد وران بجلی کے مقدمات کا نپٹارا کیاگیا ۔انہوں نے کہا کہ وہ بہت جلد اس متعلق چیف جسٹس جموں وکشمیر ہائی کورٹ اور رجسٹرار جنرل ہائی کورٹ سے رجوع کر یں گے کہ تاکہ یہ معلوم کیاجاسکے کہ اس مخصوس عدالت کے علاوہ کن کن عدالتوں کو بجلی مقدمات کی سماعت کرنے کے اختیارات حاصل ہیں۔