ضلع اسپتال راجوری میں ایک اور خاتون کی موت لواحقین کاسلانی پل پر زبردست احتجاج، گھنٹوں ٹریفک آمدورفت متاثر رہی احتجاج لیڈی ڈاکٹرنہیں تھی، نرس نے آپریشن کیا،خون نہ بندہونے سے موت ہوئی:لواحقین

راجوری//ضلع اسپتال راجوری میں ڈاکٹروں کی لاپراہی سے مریضوںکی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک تازہ واقعہ میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی سے حاملہ خاتون کی آپریشن کے بعد زیادہ خون بہننے کے سبب موت واقع ہوئی ۔اسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹروں کے خلاف لواحقین نے سلانی پل پر احتجاجی دھرنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق ممتا زوجہ دیپک ساکنہ ڈسل کو درد زہ کی حالت میں ضلع اسپتال راجوری لایاگیا جہاں پر اہل خانہ کے مطابق صبح5بجے اس کا آپریشن کیاگیا اور اس نے ایک بچہ کو جنم دیا لیکن آپریشن کے بعد خون بند نہ ہوا، مریضہ کی حالت نازک دیکھ کر اس کو گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں ریفر کیاگیا تاہم راستہ میں ہی اس کی موت واقع ہوگئی۔ لواحقین نے واپس نعش کو لیکر سلانی پل پر رکھ کر احتجاجی دھرنادیا۔ مظاہرین نے ضلع انتظامیہ کے خلاف زور دار نعرہ بازی کی ، وہ ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لواحقین کا الزام ہے کہ آپریشن کسی لیڈی ڈاکٹر نے نہیں بلکہ نرسوں نے کیا جنہوں نے زیادہ کٹ لگا دیا ، نتیجہ کے طور خون بند نہ ہوا اور ممتا کی موت ہوگئی۔دھرنے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوئی، اطلاع ملتے ہی ایڈیشنل ایس پی، اے ڈی سی ودیگر حکام موقع پر پہنچے اور لواحقین کو قصورواروں کیخلاف کارروائی کا یقین دلایالیکن مظاہرین نے نہیں مانا۔ دیر رات تک احتجاجی سلسلہ جاری رہا۔بعد ازاں قصورواروں کے خلاف یقین دہانی کرائی جانے پر مظاہرین نے دھرنا اٹھایا۔