سرنکوٹ بفلیاز سڑک پر تعمیراتی ایجنسی کی لاپروائی لوگوں کا بھاری نقصان ،کئی مکان خطرے میں

امیرالدین زرگر
سرنکوٹ//284.22 کروڑ روپے کی لاگت سے سرنکوٹ بفلیاز تھنہ منڈی سڑک کا کام تین برس سے زیرالتوا ہے ۔برسات کی وجہ سے لوگوں کا بھاری نقصان ہوا ہے۔سرنکوٹ بفلیاز تھنہ منڈی سڑک مارچ 2021 میں شروع کی گئی تھی جس کی بلیک ٹاپنگ کرکے تکمیل مارچ 2023 میں ہونی تھی ۔اب 2024 بھی اپنے آخری سفر کی طرف رواں ہے لیکن اس کے باوجود بھی موقع پر ابھی تک محض 50 فیصد ہی کام ہوا ہے۔ سرنکوٹ بفلیاز سڑک پر بھاری پسیاں گر آئی ہیں۔عبدالحمید ولد محمد حنیف سرنکوٹ لوہروارڈ نمبر 8 محلہ ننیاراں کے مکان کو خطرہ ہے۔مذکورہ شخص نے 2022 میں جب اس کے مکان کے سامنے سڑک کی کشادگی کی گئی تھی تب متعلقہ حکام فوری حفاظتی ڈنگا لگانے کو کہا تھا اگر تب حفاظتی ڈنگا لگایا ہوتا تو شاید اس کا مکان محفوظ ہوتا لیکن دھرم راج کمپنی کی لاپرواہی کی وجہ سے اس کا مکان زمین برد ہو گیا ہے ۔وزیر محمد ولد فقیر محمد سرنکوٹ لوہر وارڈ نمبر 8 محلہ ننیاراں کے مکان کے سامنے زمین میں دراڑیں پڑگئی ہیں ۔تقریباً دس کے قریب مکانوں کو خطرہ لاحق ہو چکا ہے ۔وزیر محمد کا کہنا ہے نہ ہی سڑک کی نالیاں نکالی گئیں اور نہ ہی حفاظتی ڈنگے ۔مقامی لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنرپونچھ سے اپیل کی کہ متعلقہ حکام کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے ۔