کشمیر میں خشک موسمی صورتحال سے کسان متفکر، غیر مقامی سیاح بھی مایوس

سری نگر// وادی کشمیر میں سردیوں کے بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلاں کا نصف حصہ گذر جانے کے با وجود بھی خشک موسمی صورتحال نے جہاں اہلیاں وادی میں گوناں گوں خدشات کو جنم دیا ہے وہیں یہاں موجود غیر مقامی سیاح بھی بھاری برف باری کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔موسم سرما کے دوران مسلسل خشک موسمی صورتحال سے وادی کے آبی ذخائر میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے جو خاص طور پر کسانوں میں پریشانی کا باعث بن گیا ہے وہیں ماہرین کے مطابق وادی میں آتشزد گی کے واقعات میں درج ہو رہے اضافے کی ایک وجہ خشک موسم بھی ہوسکتا ہے۔وادی میں جاری خشک موسم سے یہاں کے خوبصورت سیاحتی مقامات و دیگر دلکش جگہوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔مسلسل خشک موسمی صورتحال سے ان مقامات کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے ان مقامات کے سبزہ زار ایک طرف سوکھے ہوئے میدانوں کا نظارہ پیش کر رہے ہیں تو وہیں دوسری طرف درخت بھی سوکھے اور مرجھائے ہوئے ہیں۔بھاری برف باری سے ان خوبصورت مقامات کی خوبصورتی میں چار چاند لگ جاتے ہیں جس سے لطف اندوز ہونے کے لئے ملک بھر سے سیاح یہاں آتے ہیں لیکن موسم سرما اپنے شباب ہونے کے باوجود برف باری نہ ہونے سے سیاح مایوس ہی نظر آ رہے ہیں۔ایک غیر مقامی سیاح نے بتایا: ‘میں ہر سال موسم سرما میں یہاں سیر کے لئے آتا ہوں تاکہ برف باری کے بیچ یہاں کے صحت افزا مقامات سے لطف اندوز ہوسکوں’۔انہوں نے کہا: ‘لیکن اس سال ابھی تک کوئی بھاری برف باری نہیں ہوئی ہے جس کا میں یہاں بے صبری سے انتظار کر رہا ہوں’۔ایک خاتون سیاح نے بتایا: ‘میں خاص طور پربرف باری سے لطف اندوز ہونے کے لئے یہاں آئی ہوں لیکن موسم سرما شباب پر ہے لیکن برف باری نہیں ہو رہی ہے جس سے یہاں موجود سیاح مایوس ہوئے ہیں’۔بڈگام میں ایک اینٹ بٹھے پر کام کرنے والے ایک غیر مقامی مزدور نے بتایا: ‘میں یہاں ہر سال کام کرنے آتا ہوں اور موسم سرما شروع ہوتے ہی واپس چلا جایا کرتا ہوں لیکن اس سال میں برف باری کا مزہ لینے کے لئے یہاں رک گیا لیکن ابھی تک کوئی برف باری نہیں ہوئی اس لئے میں واپسی کے لئے سامان باندھ رہا ہوں’۔علی محمد نامی ایک کسان نے کہا: ‘خشک موسم کے بیچ تو ہم گھروں سے باہر نکل سکتے ہیں اور دورے کام انجام دے سکتے ہیں لیکن اس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے’۔انہوں نے کہا: ‘برف باری سے ہی موسم بہار میں ہمارے دریا، ندی نالے پانی سے بھر جاتے ہیں جس کو ہم کھیتوں میں استعمال کرکے فصلیں اگا سکتے ہیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘اگر برف باری نہیں ہوگی تو پانی قلت طے ہے جس سے کسان گونا گوں مشکلات سے دو چار ہوسکتے ہیں’۔محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں جنوری کے نصف تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔وادی میں ماہ دسمبر میں بھی معمول سے کم ہی بارشیں یا برف باری ہوئی ہے۔وادی کے معروف ماہر موسمیات فیضان عارف نے کہا کہ جموں وکشمیر میں گذشتہ برسوں میں بھی ماہ دسمبر خشک رہا ہے۔انہوں نے کہا: ‘رواں سیزن کے ماہ دسمبر میں سری نگر میں صرف 18 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ اس قبل کسی ماہ دسمبر میں صفر فیصد بارش ریکارڈ ہوئی ہے’۔