“اب کسانوں کو حکومت کی مدد کا یقین “: وزیراعظم مودی

نئی دہلی/ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی۔ ملک بھر سے ہزاروں کی تعداد میں وکست بھارت سنکلپ یاترا سے استفادہ کنندگان بشمول مرکزی وزراء￿ ، اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی اور مقامی سطح کے نمائندوں نے اس پروگرام میں شرکت کی۔گورداسپور، پنجاب سے تعلق رکھنے والے گروندر سنگھ باجوہ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ وکست بھارت یاترا کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ کسانوں نے زراعت کے شعبے میں بہترین ممکنہ منافع حاصل کرنے کے لیے چھوٹے گروپوں میں منظم کیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ ان کا کسانوں کا گروپ ہر قسم کے مضر اثرات سے پاک کھیتی پر کام کر رہا ہے اور اس کے لیے انہیں مشینری پر سبسڈی بھی ملی ہے۔ اس سے چھوٹے کسانوں کو پرندے کے انتظام اور مٹی کی صحت کے بارے میں بھی مدد ملی۔ مسٹر باجوہ نے بتایا کہ حکومت کے تعاون سے گورداسپور میں پرالی جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ علاقے میں ایف پی او سے متعلق سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ کسٹم ہائرنگ اسکیم 50 کلومیٹر کے دائرے میں چھوٹے کسانوں کی مدد کر رہی ہے۔مسٹر باجوہ نے کہا ’’اب کسان کو لگتا ہے کہ اسے مناسب مدد ملے گی۔‘‘ جب انہوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ ‘مودی ہے تو ممکن ہے’ سے بہت سی توقعات ہیں، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ اس لیے ممکن ہے کیونکہ کسان ان کی درخواستیں سنتے ہیں۔ وزیراعظم نے پائیدار کاشتکاری کے لیے اپنی درخواست کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا “ہمیں اپنے گرووں کے مشورے کے مطابق کھیتی باڑی کرنی چاہیے اور ماں دھرتی کی حفاظت کرنی چاہیے۔ کھیتی کے میدان میں گرو نانک دیو جی کی تعلیمات سے آگے کچھ نہیں ہے۔” وکست بھارت سنکلپ یاترا کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا ”مودی کی گارنٹی کی گاڑی اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک کہ یہ ہر آخری مستحق تک نہیں پہنچ جاتی”۔