تم جہاں ہو وہاں روشنی ہو

تم جہاں ہو وہاں رنگ ہوں ,خوشبوئیں ہوں روشنی ہو
دودھیا بادلوں سے ڈھکا تیرا دالان ہو
اور منڈیروں پہ بیٹھے پرندے اڑانیں بھریں
جب اڑانیں بھریں تو فضاآبشاروں کی طرح گنگنائے
یہ پرندے ڈاریں بناتے ہوئے لوٹتے ہوں
تو مٹھی میں موتی کےدانے لئے تم منتظر ہو
تابہ افق قوسِ قزح کی محراب ہو
اور محراب میں ہو تمہارا سجود
پھول ہوں اور تازگی ہو
تم جہاں ہو وہاں روشنی ہو
لامکاں دور تک جلوہ ء عافیت ہو تمہارے لئے
اور باغِ عدن میں ہو خیمہ تیرا
رحمتیں تم پہ ہالا کریں
رنگ و انوار کی طشتری ہو
تم جہاں ہو وہاں روشنی ہو
آبِ کوثر کی لہریں تیرے شانوئوں کو چھوئیں
نیک روحوں کے ہمراہ جب تم سرِ خلد نکلو
تاکراں بیکراں چاندنی ہو
موت سے ماورا زندگی ہو
تم جہاں ہو وہاں روشنی ہو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خالد کرار